Uncategorized

لاہور میں نماز جمعہ کے بعد داعش کے لٹریچر کی تقسیم، نوجوانوں کو ہتھیار اُٹھانے کی دعوت

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) حسا س اداروں کی جانب سے گزشتہ ہفتے وزیراعظم صاحب کو ایک رپورٹ ارسال کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ملک میں داعش کا کوئی وجود نہیں اور ملک کے اندر ہونے والی وال چاکنگ ۳ کالعدم تنظیمیں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کیلئے کررہی ہیںیہ رپورٹ آئے ہفتہ عشرہ ہی ہوا جب جماعت اسلامی کے لاہور میں تین روزہ اجتماع اور جماعت کے ایک سابق امیر کی طرف سے متنازعہ بیان کے بعد لاہور میں مختلف مساجد کے باہر عالمی دہشتگرد تنظیم داعش کے بارے میں کتابچہ تقیسم کیا گیا،جس میں تنظیم کے سربراہ ابو بکر حسینی بغدادی کی شخصیت پر 10 صفحات ہیں۔اس میں مسلمانوں کو ہتھیار اٹھانے کی ترغیب دی گئی ہے۔ اس کتابچہ کا مصنف حافظ عبدالرحمن عبدالجیل ہے جبکہ کتابچہ پر سے پبلیشر اور پرنٹر کا نام غائب کیا ہوا ہے۔ میڈیا کے مطابق اس کتابچہ میں تکفیری خلیفہ ابوبکر البغدادی کا تعارف 10 صفحات پر مشتعمل ہے جبکہ نوجوانوں کو داعش میں شمولیت کی دعوت سمیت ہھتیار اُٹھانے کی جانب ترغب بھی اسی کتابچہ میں دی گئی ہے جیسے لاہور میں نماز جمعہ کے بعد تقسیم کیا گیا ہے۔

جبکہ کوئٹہ میں ایک بار پھر داعش کے حق میں وال چاکنگ شروع ہوگئی ہے۔اہم سوال یہ ہے کہ لاہور کی مساجد کے باہر داعش کے حق میں کتابچے تقسیم ہوتے رہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کانوں کان خبر تک نہ ہوئی۔

سوال یہ ہے کہ حکومت ابتک کیا کررہی ہے چوہدری نثار جو بارہا میڈیا پر آکر یہ بیان دے چکے ہیں کہ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں تو پھر یہ کوں لوگ ہیں جو کتابچہ بھی تقسیم کرہے ہیں۔ لاہور جو مسلم لیگ ن کا گڑھ ہے اس شہر میں داعش کی چاکنگ سے لے کر پوسٹر لگانے اور کتابچہ تقسیم ہونے تک اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت اور اسکے چند وزیر جن میں چوہدری نثار بھی شامل ہیں پاکستاں میں داعش کو سپورٹ کررہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button