دنیا کا سب سے بڑا مذہبی اجتماع، جس کے بارے میں آپ نے کبھی نہیں سنا ہوگا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) یہ مسلمانوں کا اجتماع حج نہیں ہے نہ ہی کمبھ میلے کا ہندؤ اجتماع ہے بلکہ یہ اجتماع ” اربعین ” کے نام سے جانا جاتا ہے ، یہ دنیا کا تعداد کے لحاظ سے سب سے بڑا اجتماع ہوتا ہے ، شاید آپ نے اس کے بارے میں کبھی نہیں سنا ہوگا ! نہ صرف اس اجتماع میں شریک لوگوں کی تعداد مکّ میں حج کے دنوں میں آنے والوں سے بڑھ گئی ہے بلکہ کمبھ میلے سے بھی زیادہ لوگ اس میں شریک ہوتے ہیں جبکہ کمبھ میلہ تو ہوتا بھی تین سال میں ایک بار ہے – پچھلی بار اربعین میں یعنی جہلم امام کی تقریب میں 20 ملین یعنی دو کروڑ لوگ شریک ہوئے تھے اور یہ اس کرہ ارض پر ہونے والے اجتماعات میں شریک لوگوں سے کہیں زیادہ تعداد ہے اور یہ تعداد عراق کی 60 فیصد آبادی کے مساوی بنتی ہے اور ہر آنے والے سال میں اس میں اضافہ ہورہا ہے
پھر اربعین اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ یہ جہاں منعقد ہورہا ہے وہاں تمام تر خراب اور حظرناک جیو پولیٹکل مناظر کے باوجود لوگ شریک ہوتے ہیں ، داعش شعیہ اور صوفی سنّی مسلمانوں کو اپنا اولین دشمن خیال کرتی ہے اور اس گروپ کو کوئی چیز اتنی برفروختہ نہیں کرتی جتنی شیعہ کا اپنے عقیدے کے لیے اتنے بڑے اجتماع کے ساتھ اکٹھا ہونا کرتا ہے۔
اس اربعین کے اجتماع کی ایک اور خاصیت یہ ہے کہ اس اجتماع میں شیعہ ، سنّی ، عیسائی ، یزدی ، پارسی ، صابی سب نہ صرف شریک ہوتے ہیں بلکہ زائرین کی خدمت بھی کرتے ہیں اور اس طرح سے یہ سب کا مشترک اجتماع بن جاتا ہے اور اس کا ایک ہی مطلب بنتا ہے کہ لوگ زات پات ، رنگ و نسل ، جنس ، مذھب ، زبان کے امتیاز کو ںظر انداز کرکے حسین کو عالمگیر ، آفاقی ، سرحدوں سے ماوراء ، مہا مذھبی آزادی کی علامت خیال کرتے ہیں
آپ نے اس اجتماع کے بارے میں زیادہ تر اس لیے نہیں سنا ہوگا کہ اکثر پریس اس اجتماع کو وہ اہمیت دیتا نظر نہیں آیا جو یہ حج اور کمبھ میلے کو دیتا رہا ہے اور اس میں عالمی سیاست اور علاقائی سیاست میں عالمی طاقتوں اور ان کے مقامی دوستوں کا شیعیت اور صوفی سنّی اسلام کے بارے میں امتیازی رویہ بھی رہا ہے اور جتنی کوریج مغربی میڈیا یوکرائن میں پیوٹن کے خلاف اینٹی پیوٹن مارچ یا ہانگ کانگ میں جمہوریت مارچ کو دیتا ہے اتنی وہ 20 ملین لوگوں کے اجتماع کی تقریب کو نہیں دیتا اور یہ اجتماع اخبارات کے اداریوں میں بھی جگہ نہیں پاتا۔
پاکستانی میڈیا میں اردو پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا بھی اربعین اجتماع کو نظر انداز کرتا ہے اور یہ چند لاکھ کے پاکستان میں دیوبندی تبلیغی اجتماع کو بہت جگہ دیتا ہے ، جماعت اسلامی کے اجتماع عام پر حضوصی ایڈیشن شایع کرتا ہے اور سعودی عرب کی نمایاں کوریج کرتا ہے لیکن عراق کے کربلامیں اربعین کا آج تک کوئی زکر نہیں کرتا اور اس حوالے سے خاموشی پر زور ہوتا ہے۔
عاشور کے بعد چالسیویں دن ۲۰ صفر کو امام حسین اور دیگر شہدائے کربلا کی شہادت کے چالیس دن پورا ہونے پر پوری دنیا میں چہلم امام حسین کی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں اور اس سلسلے کا سب سے بڑا اجتماع کربلا عراق میں ” اربعین ” کے نام سے ہوتا ہے اور یہ دنیا کا سب سے بڑا اجتماع امام حسین اور ان کے ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کے پیغام انسانیت سے جڑجانے کا اظہار کرنے کے لیے ہوتا ہے اور دو کروڑ سے زائد لوگوں کی آمد اس اربعین پر بھی متوقع ہے جب کہ عراق میں داعش کا فتنہ عروج پر ہے اور عراق میں روز بم دھماکوں کی خبریں بھی سنی جاتی ہیں لیکن یہ سب خراب صورت حال امام حسین کے عقیدت مندوں اور ماننے والوں کو کربلاآنے سے روک نہیں پاتی۔