حکومت اور انتظامیہ شہریوں کو تحفظ دینے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے، سردار سجاد
شیعہ نیوز (پشاور) امامیہ جرگہ خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل سردار سجاد حسین زاہد نے پشاور اور ملک کے دیگر شہروں میں شیعہ مسلمانوں کے قتل عام کی پر زور مذمت کرتے ہوئے اسے ملک کی سلامتی اور بقاء کے خلاف گہری سازش قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس کے پیچھے عالمی سامراج اور پاکستان دشمن قوتوں کے ملوث ہونے کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ یہ بات انہوں نے چہلم امام حسین (ع) و میلاد مصطفیٰ (ص) اور ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے بلائے گئے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہی، اجلاس میں جامع شہید علامہ عارف الحسینی (رح) کے امام جمعہ علامہ عابد حسین شاکری، جامعہ مسجد کوچہ رسالدار کے خطیب علامہ ارشاد حسین خلیلی، محرم کمیٹی کے سیکرٹری آخونزادہ مظفر علی، مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء ارشاد حسین بنگش اور دیگر نے شرکت کی، سردار سجاد حسین زاہد نے کہا کہ ملت جعفریہ کو دیوار سے لگانے کے نتائج کسی صورت بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہو سکتے، حکومت اور انتظامیہ معصوم شہریوں کو تحفظ دینے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے، صوبہ اور شہر بھر میں شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ روزانہ کا معمول بن چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قاتل سر عام دندناتے پھر رہے ہیں اور اسلام کے نام پر پورے پاکستان اور خصوصاً صوبہ خیبر پختونخوا میں فرقہ واریت کو پروان چڑھایا جا رہا ہے، ہم بارہا انتظامیہ کے نوٹس میں یہ باتیں لا چکے ہیں مگر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ انتظامیہ اور صوبائی حکومت مٹھی بھر دہشت گردوں کے سامنے بے بس ہو چکی ہے، اجلاس سے مختلف مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ طاقت اور بندوق کے زور پر حسینیت کو مٹانے کی کوششیں کی گئیں مگر ہمیشہ حسینیت کو مٹانے والے خود ہی مٹتے رہے، انہوں نے کہا کہ واقعہ کربلا فقط ایک حق و باطل کے درمیان جنگ کا نام نہیں، بلکہ واقعہ کربلا ایک سوچ، نظریئے، فلسفے اور ڈکٹیٹر کے مقابلے کا نام ہے، جو قیامت تک زندہ رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ تشیعوں کی 14سو سالہ تاریخ قربانیوں سے بھری ہوئی ہے، اور یہ قربانیاں واقعہ کربلا کا تسلسل ہیں، عزاداری امام حسین (ع) ہمارا قانونی آئینی اور مذہبی حق ہے، جس کیلئے ہم کسی بھی قربانی کیلئے تیار ہیں۔