قوانین پر عملدرآمد کا فقدان ہے، نئی قانون کی سازی کی بجائے قوانین کا نفاذ کیا جائے،تحریک جعفریہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے بدھ کے روز ایک وفد کے ہمراہ وزارت مذہبی امور و مذہبی آہنگی کے صدر دفتر میں وفاقی سیکرٹری برائے مذہبی امور سہیل عامر سے ملاقات کی۔ وفد میں شیعہ علماء کونسل راولپنڈی کے صدر مولانا غلام قاسم جعفری، جنرل سیکرٹری سید نزاکت حسین شاہ اور میڈیا کوآرڈینیٹر ولایت علی بلتی شامل تھے۔ ملاقات کے دوران علامہ عارف حسین واحدی نے مذہبی ہم آہنگی کے فروغ، چہلم امام حسین ؑ کے حوالے سے سکیورٹی کے معاملات اور زائرین کو آئے روز درپیش مسائل کے بارے میں آگاہ کیا جبکہ دیگر مسائل بھی زیر بحث آئے۔ اس موقع پر علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ ملک میں پہلے سے قوانین موجود ہیں، اگر ان پر عملدرآمد کرایا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ مسائل حل ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا روز اول سے اصولی موقف ہے کہ اتحاد سے مسائل حل ہوسکتے ہیں جبکہ مذہبی ہم آہنگی اور فرقہ وارانہ تعصبات کے خاتمے کیلئے پہلے سے قوانین موجود ہیں، اگر ان پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے تو کوئی مسئلہ درپیش نہیں آئیگا، اس سلسلے میں نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں ہے۔
علامہ عارف حسین واحدی نے اس موقع پر وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت چہلم امام حسین ؑ پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو یقینی بنائے جبکہ ایران و عراق جانیوالے زائرین کے مسائل کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ انہوں نے وفاقی سیکرٹری کو بتایا کہ زائرین کو واپسی پر جہاں سکیورٹی صورتحال کا سامنا ہے، وہیں تفتان بارڈر اور کوئٹہ میں ان کیلئے قیام گاہوں کی کمی کے باعث مشکلات بھی درپیش ہیں جبکہ زائرین کا ایک حد سے زائد جمع ہوجانا بھی تشویشناک ہے، جس سے کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوسکتا ہے۔ اس لئے حکومت اس جانب توجہ دے اور مسئلہ کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے، جس پر وفاقی سیکرٹری مذہبی امور سہیل عامر نے وزارت مذہبی امور و مذہبی ہم آہنگی کی جانب سے یقین دلایا کہ ان کی تمام گزارشات کو وفاقی وزیر سردار محمد یوسف تک پہنچایا جائے گا اور ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔