امام حسین ؑ وکربلا کے شہداء کی یاد کو تازہ رکھنا ہر بنی نوع انسان پر فرض ہے ،علامہ راجہ ناصر عباس
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین نے چہلم امام حسین علیہ سلام کے سلسلے میں جاری اپنے بیان میں کہا کہ امام حسین ؑ وشہدائے کربلا کی قربانی دین محمدی کی بقا اور انسانیت کے لئے حق پرستی اور باطل قوتوں کیخلاف ڈٹ جانے کی بہترین مثال ہے کربلا درس حریت کا نام ہے اسلام اصولوں کی احیا اور انسانیت کی فلاح کے لئے امام حسین ؑ وکربلا کے شہداء کی یاد کو تازہ رکھنا ہر بنی نوع انسان پر فرض ہے اگرسید شہداء امام حسینؑ و شہدائے کربلا کی قربانیوں کو فراموش کیا گیا تو یزید جسیے فاسق حکمران مسلمانوں پر مسلط ہونگے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شہدائے کربلا کے چہلم پر اپنے پیغام میں کیا انہوں نے کہا کہ عزاداری امام حسین و شہدائے کربلا دراصل ہر دور کے یزدیت کیخلاف احتجاج اورظلم و ظالم نظام کیخلاف ابدیتحریک ہے جسے دنیا کا کوئی مستکبر و یزیددبا نہیں سکتا انہوں نے کہا عزاداری امام حسین ؑ اور عشق حسینؑ جغرافیائی سر حدوں کا پابند نہیں آج تکفیری قوت داعش کی تمام تر سفاکیت بربریت اور ظلم وستم کے باوجود دنیا بھر سے 2کڑوڑ پیروان حسینؑ عراق کی سر زمین پر اسلام اور عالم انسانیت کے پیشوا سید شہداء حضرت امام حسین ؑ اور ان کے جانثار باوفا ساتھیوں کو سلام عقیدت پیش کرنے کے لئے پہنچے ہیں جو دنیا کی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے پاکستان میں بھی سید شہداء کا چہلم اسی جوش و جذبے سے منایا جائے گا جس میں تمام مسلمان اور انسانیت کا درد رکھنے والے لوگ نواسہ رسول (ص) اور ان کے جانثاروں کی عظیم قربانی کی یاد منا کر کربلا والوں سے تجدید عہد کریں گے کہ وقت کے نمردو ویزیدیت کیخلاف اور انسانیت کی بقا کے لئے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے اپنے پیغام میں کہا کہ وطن عزیز میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات کے سبب حکمرانوں کا یہ فریضہ ہے کہ وہ عزاداران امام حسینؑ کو فول پروف سکیورٹی کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور شرپسندوں کے خلاف ٹھوس کاروائی کریں انہوں نے وحدت یوتھ کے کارکنان کو ہدایات جاری کی کہ وہ ملک بھر میں جلوس ہائے عزاء میں عزادروں کی خدمت میں بھر پور حصہ لیں اور انتظامیہ کیساتھ مل کر سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائیں انہوں نے اپنے پیغام میں ذاکرین اور خطباء سے اپیل کی کہ وہ اتحاد بین المسلمین کو ملحوظ خاطر رکھیں اور منبر سے وحدت ،اخوت اور اتحاد کا درس دیں تاکہ دشمن اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہ ہو سکیں کیونکہ مقصد حسینیتؑ اتحاد امت کا نام ہے