قاتلوں کے حقوق کی باتیں کرنیوالے مقتولوں کے ورثاء کے حقوق کیوں بھول جاتے ہیں، حنیف طیب
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) نظام مصطفیٰ پارٹی کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر حاجی حنیف طیب نے لاہور میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے اداروں کی پھانسیوں کی مخالفت بلا جواز اور قابل مذمت ہے۔ سزائے موت پر عمل درآمد سے اسلام کے قانون قصاص پر عمل ہو رہا ہے، اسلام نے قصاص کو زندگی قرار دیا ہے، حکومت اسلامی سزاؤں پر ہرگز کوئی سمجھوتہ نہ کرے کیوں کہ شریعت نے خون کے بدلے خون کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سزائے موت کے تمام قیدیوں کو بلا امتیاز پھانسی دی جائے، پھانسیوں کے نتیجہ میں جزا وسزا کا نظام مستحکم ہو گا، سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کو سزا نہ ملے تو مجرموں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موت بانٹنے والے کسی ہمدردی کے لائق نہیں، بے رحم اور سفاک قاتل کے ساتھ کسی کو ہمدردی نہیں ہونی چاہیے، انسانی حقوق کی تنظیمیں پھانسی کے خلاف بیان بازی بند کر دیں، کیوں کہ پھانسی حکم خداوندی ہے جس کو ختم کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ قاتلوں کے حقوق کی باتیں کرنے والے مقتولوں کے ورثا کے حقوق کو کیوں بھول جاتے ہیں، سزائے موت کے قیدیوں کو پھانسی دینا عین شرعی ہے، اس معاملے میں حکومت بیرونی دباؤ مسترد کر دے۔ انہوں نے کہا کہ پھانسیوں سے معاشرے میں قانون کا خوف پیدا ہو گا اور جرائم کی شرح کم ہو گی، قرآن احکامات پر عمل درآمد سے ملک پر چھائے نحوست کے سائے دور ہو سکتے ہیں، اسلام نے جن جرائم میں سزائے موت مقرر کی ہے وہ حدود و قصاص کے دائرے میں آتے ہیں،جن کو ختم کرنے کا کسی کو اختیار نہیں۔