مضامین

کالعدم سپاہ صحابہ سے ڈیل، تحریک جعفریہ کا مجلس وحدت مسلمین پر شرمناک الزام

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)  جنگ اخبار میں چھپنے والی ایک خبر میں شیعہ علماء کونسل کی طرف سے سپاہِ صحابہ کے ساتھ ڈیل کو افشاء کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ اکرام الحق عرف لاہوری کے بدلے شیعہ علماء کونسل نےڈیل کی اور الطاف حُسین شاہ نامی مدعی نے ڈیل پر دستخط کئے جو تحریک جعفریہ پاکستان کے سابق رکن ہیں، اسی ضمن میں شیخ وقاص اکرم جو جھنگ کی سیاست کی رگ رگ سے آشناء ہے ٹویٹس میں اپنا غصہ نکالا اور شیعہ علماء کونسل اور سابقہ تحریک جعفریہ کے اراکین کو آڑے ہاتھوں لیا۔۔۔ اس پر شیعہ علماء کونسل کے کچھ بے نام سوشل میڈیا افراد اور پھر نامور افراد کی طرف سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے خلاف مہم چلانا شروع کر دی ،اور ہمہشہ کی طرح اس مہم میں ملت کا بھلا نہ سوچا نہ دیکھا ، اور اپنی خفت مٹانے کے لئے ملت کی در پردہ کارگر شخصیات و گروپس کو زباں ذدِ عام کر دیا۔

حالانکہ ہونا یہ چاہیے تھا کہ جنگ اخبار کراچی میں خبر کی تردید چھپنی چاہیئے تھی ،،، اگر جنگ اخبار تردید چھاپنے سے انکاری ہوا تو جنگ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی فرط جانا چاہیے تھا اس قانونی چارہ جوئی سے یقینی طور پر ملت کا فائدہ ہوتا اور یہ بات سامنے آجاتی کہ اخبار کی طرف سے یہ بیان جھوٹ اور بدنیتی پر مبنی چھاپا گیا ہے ، مگر کیونکہ دال میں کالا بلکہ پوری دال ہی کالی تھی اسی لئے اپنے دیے ہوئے بیان سے مکرنا نا ممکن تھا کیونکہ حالیہ دنوں عوامی سطح پر جنگ مخالف مہم میں شیعہ علماء کونسل نے جنگ کا ساتھ دیا ،،اب قانونی چارہ جوئی کس منہ سے کرتے ۔

کچھ ان ناموں کے بارے میں عرض کر دوں جن کا نام شیعہ علماء کونسل کے ایک ذمہ دار نے اپنی پوسٹ میں لکھا اور مجلس وحدت کے کچھ کارکنان سے منسوب کر کے اکرام الحق کے ساتھ ڈیل اس طرف موڑنے کی کوشش کی ، ،، وہ اسیران دہشت گردی کی دفعات میں ملوث نہیں ہیں مذید بر آن وہ عمر قید کے برابر سزا کاٹ چکے ہیں ،اس لئے ان کی رہائی کے لئے ملت کے مخلص افراد قانونی چارہ جوئی میں مصروف ہیں یہ مظلوم اسیر ملت کے انہی سازشی عناصر کی وجہ سے طویل عرصہ اٹھارہ سے بیس سال سے جیل کی ہوا کھا رہے ہیں۔

اس وقت شیعہ علماء کونسل کے غداروں کی زبان پر ان کے نام آنے کا مقصد دراصل ایجنسیوں کی توجہ ان کی طرف دلانا ہے تاکہ سپاہِ صحابہ و طالبان کو ہونے والی پھانسیوں کا بیلینس کرنے کے لئے ان مظلوموں کو فوجی عدالیتوں سے ناجائز سزا دلوا سکیں ۔۔ اس ضمن میں شیعہ علماء کونسل کے کچھ زرائع جو لاڑکانہ کے بادشاہوں کے زریعے ایجنسیوں اور سپاہِ صحابہ سے منسلک ہیں کا ہاتھ ہے ، ،، ملت اس مشکل وقت میں ان چالبازوں کی چال میں آنے والی نہیں ہے ۔

مجلس وحدت مسلمین کی کامیابیوں اور عوامی پذیرائی سے خائف شیعہ علماء کونسل نے جند ہفتوں قبل ایک قومی اخبار میں علامہ عارف واحدی کا علامہ راجہ ناصر عباس کے بارے میں نازیبا بیان چھاپا گیا ، جس کی تردید شیعہ علماء کونسل کے دو سو لائک والے پیج نے کی اور پھر بھی مجلس وحدت مسلمین کےسوشل میڈیا مخلصین نے اسے قبول کیا ، حالانکہ ہونا یہ چاہیے تھا کہ تردیدی بیان اسی اخبار میں چھپتا ، اگر نہیں چھپا تھا تو شیعہ علماء کونسل کو قانونی چارہ جوئی کرنی چاہیے تھی،،، مگر کیونکہ دال میں کالا تھا اس لئیے نہ قانونی چارہ جوئی کی گئی اور نہ اخبار کا بایکاٹ کیا گیا۔

اس ٹولے کا اصل مقصد کیا ہے خدا جانے، کچھ ماہ قبل ملت کے ایک نامور شہید محرم علی کے بارے میں گمراہ کن پوسٹ اسی ٹولے سی کی گئیں صرف اس بغض میں کہ امامیہ اور ایم ڈبلیو ایم اس شہید کو اپنا مانتی ہے ،، ملت کے اسیران کے خلاف یہ سازش اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے

بن کے فتنہ گر یہاں وہ آئے ہیں
بن کے بازی گر کہاں وہ آئے ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button