پاکستانی شیعہ خبریں

شکارپور سانحہ کے خلاف وارثان شہداء کمیٹی نے جمعہ کو ملک گیر احتجاج کی کال دے دی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شکارپور میں 12 رکنی وارثان شہداء کمیٹی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے مطالبات پیش کر دیئے،  جمعہ کو ملک گیر احتجاج کی اپیل۔ شہداء کمیٹی کے ممبران علامہ مقصود علی ڈومکی، مولانا سکندر علی دل، مولانا سید ہمت علی شاہ، فدا حسین، سید عابد شاہ و دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شکارپور سانحہ ملکی تاریخ کا المناک سانحہ ہے جس میں 73 سے زائد معصوم انسان شہید ہو چکے ہیں۔ وارثان شہداء کمیٹی شکارپور کے تحت منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ریاستی اداروں، حکومت اور شکارپور انتظامیہ کا رویہ مجرمانہ اور شرمناک ہے، ایک ہفتہ ہو چکا مگر وزیر اعظم کو اب تک شکارپور آنے کی توفیق نہیں ہوئی۔ وزیر اعلیٰ آدہی رات کو چوروں کی طرح آئے اور وارثان شہداء سے ملے بغیر چلے گئے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ

۱۔ شکارپور کو فوج کے حوالے کرتے ہوئے اس ضلع میں موجود دھشت گردوں کے تربیتی مراکز و مدارس کے خلاف آپریشن کیا جائے۔

۲۔ آپریشن ضرب عضب کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے سندھ بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور محفوظ ٹھکانوں کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے۔

۳۔ وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ اور سانحہ شکارپور کے دیگر ذمہ داران اپنی نااہلی کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہوجائیں۔

۴۔ وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ دس فیصد مدارس میں دھشت گردی کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان دس فیصد مدارس کے خلاف آپریشن کیا جائے۔

شہداء کمیٹی نے مطالبات پیش کرتے ہوئے ان مطالبات پر عمل در آمد کے لئے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔

وارثان شہداء کمیٹی نے جمعہ 6 فروری کو ملک گیر احتجاج کی اپیل کرتے ہوئے، اعلان کیا کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو ہم احتجاجی تحریک کا اعلان کریں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button