پاکستانی شیعہ خبریں

ایم ڈبلیو ایم، منہاج القرآن اور سنی اتحاد کونسل کے رہنماؤں کی سانحہ شکارپور کے زخمیوں کی عیادت

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ و سنی اتحاد ختم کرنے کی سازشوں کو ناکام بنا دیں گے، کراچی سمیت سندھ بھر میں ٹارگٹ کلنگ بم دھماکوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے، داعش کی حامی تکفیریوں کی پاکستان میں جڑیں کاٹنے کیلئے ملک گیر آپریشن کی ضرورت ہے، سانحہ شکارپور بے گناہ نمازیوں کو دہشتگری کا نشانہ بنایا گیا، وفاقی وزیر داخلہ و اراکین نواز لیگ سمیت سندھ حکومت کالعدم جماعتوں کے پے رول پر کام کر رہی ہیں، سانحہ شکار پور وزیر داخلہ و وفاقی حکومت کی جانب سے دہشتگردی کی مذمت نہیں کی گئی، سانحہ شکار پور شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، سانحہ شکارپور سندھ حکومت کی نا اہلی ہے، سندھ دہشتگردوں کی آماجگاہ بن گیا ہے، کالعدم جماعتوں کے دہشتگردوں کو وزیر اعلیٰ ہاؤس سکیورٹی فراہم کرتا ہے، سانحہ شکار پور کیخلاف جمعہ 6 فروری کو سندھ بھر میں یوم دعا و احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین، جمعیت علماء پاکستان، پاکستان عوامی تحریک، سنی اتحاد کونسل کے رہنماء بشمول علامہ علی انور جعفری، علی حسین نقوی، ناصر حسینی، منہاج القران کے رہنما حاجی اقبال، سنی اتحاد کونسل کے رہنما پیر مختار صدیقی، باور بلال شاہ نے سانحہ شکارپور میں زخمی ہونے والے افراد کی کراچی نجی اسپتال میں عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کیا۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ شہر قائد سمیت سندھ بھر میں امن و امان کی بگڑتی صورت حال پر قابو پانے کیلئے تمام سیاسی و مذہبی اکائیوں کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان بھر میں موجود تکفیری دہشتگردوں کے خلاف وفاقی حکومت کی جانب سے باقائدہ پالیسی واضح کرنے کی ضرورت ہے، طالبان دہشتگردوں کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں سے ملکی عوام نہیں ڈرتے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ملت پاکستان افواج پاکستان کے ساتھ ہیں، مگر آج طالبان دہشتگردوں اور ان کی بغل بچہ کالعدم جماعتوں سمیت ان کی حمایت کرنے والی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے خلاف بھی آپریشن کی ضرورت ہے تاکہ ملک بھر سے ان تکفیری ملک و اسلام دشمن قوتوں اور ان کے آلہ کاروں خاتمہ کیا جاسکے۔ رہنماؤں نے سانحہ شکارپور میں شہید ہونے والے افراد کے بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صیحتیابی کیلئے دعا کرائی اور جمعہ کو ملک بھر کی جامع مساجد میں یوم دعا اور دہشتگردی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button