مجلس وحدت مسلمین کراچی کی جانب سے سانحہ شکارپور میں ملوث دہشتگردوں کی عدم گرفتاری کیخلاف احتجاجی مظاہرے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساںا دارہ) سندھ حکومت بے گناہ عوام کے خون کی اصل ذمہ دار ہے، زرداری لیگ کی ترجیحات میں سندھ میں دہشتگری کی روک تھام نہیں کرپشن ہے، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ شہید بے نظیر کے نام کو بدنام کر رہی ہے، سانحہ شکارپور سمیت دیگر دہشتگردی کے واقعات میں کالعدم تکفیری دہشتگرد ملوث ہیں، سانحہ عاشورہ، سانحہ چہلم، سانحہ عباس ٹاؤن سمیت دیگر سانحات کے باجود سندھ حکومت نے کالعدم جماعتوں کے خلاف کاروائی نہیں کی، کراچی آپریشن دہشتگردوں کے خلاف نہیں، سیاسی رنجشیں نکالی جا رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ مبشر حسن، آصف صفوی، میثم عابدی، ناصر الحسینی، شبیر حسین نے خوجہ مسجد کھارادر میں جمعہ نماز کے بعد احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مظاہرین نے سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف نعرے بازی کی اور وزیر اعلیٰ سندھ کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔
علامہ مبشر حسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ میں حکومتی سر پرستی میں دہشتگرد تکفیری کالعدم گرہوں کے دارالعلوم کھولے جا رہے ہیں، صوبہ بھر میں دہشتگردوں کا نیٹ ورک مضبوط ہو گیا ہے، غلطی سے اگر کسی دہشتگرد پکڑ بھی لیا جاتا ہے تو انہیں کالعدم تکفیری گرہوں کی جانب سے خطیر رقم خرچ کر کے عدالتوں سے چھڑا لیا جاتا ہے، دہشتگردوں کے نیٹ ورک چلانے کے وہی پرانے طریقہ کار ہیں، سکیورٹی ادارے اور حکومت خود دہشتگردوں کو راستہ فراہم کرتی ہے، سعودی امداد سے دہشتگردی کے مدارس قائم ہوتے ہیں اور انہیں مدارس سے کالعدم گروہوں کو پروڈکشن دی جاتی ہے۔ علامہ مبشر حسن نے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاؤس پر سول سوسائٹی کی جانب سے سانحہ شکار پور اور کالعدم جماعتوں کے رہنماؤں کو حکومت کی جانب سے دی جانے والی سکیورٹی اور ان کی عدم گرفتاری کے خلاف مظاہرے میں شامل عورتوں، بچوں پر ریاستی اداروں اور حکومت سندھ کی جانب سے تشدید کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ دہشتگردوں کو پکڑنے میں ناکام مگر دہشتگردوں کی گرفتاری کیلئے کئے جانے والے پر امن احتجاجی مظاہرین کو پکڑنے میں کامیاب ہوگئی جس پر وزیر اعلیٰ سندھ اور ان کی کابینہ کو مبارکباد دینی چاہیئے، عوام حکمرانوں کو مسترد کرتی ہے، اگر صوبہ میں شفاف الیکشن کرائے جائیں تو ان حکمرانوں کی قلعی کھل جائے گی۔
رہنماؤں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور کور کمانڈر کراچی سے مطالبہ کیا کہ دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے عوام کی امیدیں آپ سے وابستہ ہیں، کراچی سمیت صوبہ بھر میں کالعدم دہشتگرد گروہوں کے خلاف آپریشن کیا جائے اور سندھ حکومت میں شامل کالی بھیڑوں کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے، شہر میں جزوی مارشل لاء اور دہشتگردی کی عدالتوں میں ان تمام کے خلاف بھی مقدمات قائم کئے جائیں اور انہیں تختہ دار پر لٹکایا جائے۔ دریں اثناء ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے سانحہ شکارپور دہشتگردی کے خلاف جامعہ مسجد دربار حسینی ملیر، جامعہ مسجد ابوالفضل عباس لانڈھی، جامعہ مسجد امامیہ سادات کالونی، جامع مسجد مصطفی عباس ٹاؤن، حسینی مسجد سچل گوٹھ میں مولانا علی انور جعفری، مولانا مہدی کریمی، محمد حسین جعفری، احسن عباس میں علماء کرام نے سانحہ شکارپور دہشتگردی کے خلاف خطبات اور شہداء کے بلندی درجات کیلئے یوم دعا کرائی اور نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس میں حکومتی نا اہلی اور دہشتگردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔