Uncategorized

حکومت دہشتگردی کیخلاف جنگ میں مخلص نہیں، علامہ امین شہیدی

شیعہ نیوز (لاہور) جمیعت علمائے پاکستان (نیازی گروپ) کے مرکزی صدر پیر سید معصوم حسین نقوی کی وفد کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور آمد، سانحہ شکار پر مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی، سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی، علامہ محمد اقبال کامرانی، سید اسد عباس نقوی اور رائے ناصر علی سے اظہار تعزیت کی اور شہداء کی درجات کی بلندی کے لئے دعائے مغفرت کی۔ وفد میں جمیعت علمائے پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل پیر اختر رسول قادری اور دیگر رہنماء شریک تھے، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمیعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر پیر معصوم نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں شیعہ سنی کوئی جھگڑا نہیں، تکفیری گروہ بے گناہ انسانوں کا خون بہا رہے ہیں اور اپنے فساد کو شیعہ سنی لڑائی کا رنگ دینے کی سازش کرتے ہیں، ہم شیعہ سنی نے مل کر پاکستان بنایا اور ہم اس پاکستان کے وارث ہیں، پاکستان دشمنوں کے ناپاک عزائم کو ہم مل کر قومی وحدت سے ناکام بنائیں گے، جمعیت علمائے پاکستان نے شکار پور سے وزیر اعلیٰ ہاوس لانگ مارچ کے حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہر محب وطن شہریوں کو چاہیئے کہ وہ شہدا کمیٹی شکار پور کا ساتھ دے اور سندھ کے بے حس حکمرانوں کیخلاف آواز بلند کریں۔ انہوں نے پنجاب میں دہشت گردی کے شکار افراد کو بیلنس پالیسی کے تحت گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب کا یہ عمل مخصوص دہشت گروہ کی خوشنودی حاصل کرنا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے جمعیت علمائے پاکستان کے وفد کا شکریہ ادا کیا، ان کا کہنا تھا کہ دشمن دنیا بھر میں ان تکفیری دہشت گرد گروہ کے ہاتھوں اسلام کو بدنام کرنے کے درپے ہیں، پاکستان میں ہم سامراجی طاقتوں کو شیعہ سنی وحدت سے شکست دینگے، سانحہ شکار پور کے شہداء کیمٹی کی ہم بھرپور حمایت اور مدد کا اعلان کرتے ہیں اور سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ شہداء کمیٹی کے مطالبات پر من و عن عمل درآمد یقینی بنائیں، سندھ کے تمام مذہبی و قومی جماعتوں کا شکر گذار ہیں کہ انہوں نے شہداء کمیٹی کے سندھ میں ہڑتال اور لانگ مارچ کا بھر پور حمایت کا اعلان کیا، علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ہمارے خلاف منظم منصوبہ بندی کے تحت حکومتی انتقامی کاروائی جاری ہے، دہشت گردی کے سب سے زیادہ متاثر فریق سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے، جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ سانحہ شکار پور نے حکومتی دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔ حکومت نے دعویٰ کیا کہ اس نے 5 ہزار سے زائد ان لوگوں کو گرفتار کیا جو براہ راست دہشت گردی سے متاثر تھے، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں حکومت مخلص نہیں، دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کی بجائے بے گناہوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، پاکستان میں دہشت گردی کے مراکز کو تحفظ دیا جارہا ہے، افواج پاکستان اور ہزاروں پاکستانیوں کی قربانیوں کو سیاسی مصلحتوں کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے، پاکستان کے محب وطن شیعہ سنی متحد ہیں اور ہم سازشوں کیخلاف ڈٹ کا مقابلہ کریں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button