آج ایران کے علاوہ کوئی مسلمان ملک اپنے فیصلے کرنے میں آزاد نہیں، علامہ جواد ہادی
شیعہ نیوز (پشاور) سابق سینیٹر علامہ سید جواد ہادی نے انقلاب اسلامی ایران کی 36 ویں سالگرہ کے حوالہ سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سوچنا ہو گا کہ 36 سال گزرنے کے باوجود انقلاب اسلامی ایران کن وجوہات کی بناء پر ستمگر سامراج کے مقابل ڈٹا ہوا ہے۔ وہ موقف اور راستہ جو امام خمینی (رہ) نے بتایا ایرانی قوم اس راستہ و نظریہ پر قائم پر ہے۔ لیکن کیا وجہ ہے کہ دیگر اسلامی ممالک ایسا مظاہرہ نہ کر سکے۔ پاکستانی قوم کسی طرح ایران سے کم نہیں، لیکن ساٹھ سال گزرنے کے باوجود ہم قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے خواب کو شرمندہ تعبیر نہ کر سکے۔ بڑی وجہ یہ ہے کہ ایران میں انقلاب کی بنیاد رکھنے والا شخص خالصتاً اللہ کی رضا کے لئے کام کر رہا تھا جبکہ ہمارے حکمران امریکہ کی خوشنودی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہیں۔ سابق سینیٹر کا کہنا تھا کہ امام خمینی (رہ) نے مسلمانوں کو نیا راستہ دکھایا کہ مسلمان ممالک پر مشتمل ایک بلاک بنایا جائے جس کی بدولت مسلمان ایک بڑھ طاقت بن کر دنیا میں ابھر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج جمہوری اسلامی ایران کے علاوہ کوئی مسلمان ملک اپنے فیصلے کرنے میں آزاد نہیں۔ اسی وجہ سے ایران کا محاصرہ کیا گیا، شیطانی طاقتوں نے آٹھ سال طویل ترین جنگ ایرانی قوم پر مسلط کی۔ جس کا امام خمینی (رہ) نے جذبہ ایمانی کے ساتھ ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ قارون نے اپنے خزانوں کا منہ کھول دیا اور شیطانی طاقتوں کے ساتھ مل کر اسلامی جمہوری ایران کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی سازش کی گئی، لیکن امام خمینی (رہ) کی بصیرت اور حکمت عملی کے باعث دشمن ناکام رہا۔ فلسطین اور مسلمانوں کے قبلہ اول پر گزشتہ ساٹھ سال سے غاصب صہیونی قابض ہیں، پوری مسلم امہ میں واحد ملک ایران اس بربریت کے خلاف طاقتور آواز بلند کرنے کے ساتھ ساتھ حماس و حزب اللہ کی حمایت و پشتیبانی کر رہا ہے۔ 33 روزہ جنگ میں حزب اللہ نے اسرائیل کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا اور پہلی مرتبہ اسرائیل کے مقابل سیسہ پلائی دیوار کی مانند یہ الہی تنظیم کھڑی ہو گئی۔ انقلاب اسلامی ایران کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا اور اسے شیعہ انقلاب قرار دیا گیا جبکہ حماس کی حمایت ظاہر کرتی ہے کہ یہ انقلاب اسلامی ہے۔