پاکستانی شیعہ خبریں

سانحہ شکار پور پر قائد کی کوشیشوں سے جہاز کا انتظام ہوا،اس سے زیاد ہ قائد کیا کرسکتا ہے، شبیر میثمی

شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علما کونسل کے مرکزی رہنما علامہ شیخ شبیر حسن میثمی کا ٹنڈو آدم میں شہید قیصر چغتائی کی مجلس برسی میں ہزاروں افراد سے بے بصیرت تقریر کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ ساجدعلی نقوی کی پورے پاکستان کی طرح سانحہ شکارپور پر بھی نظرہے، جس وقت شکارپور کا سانحہ ہوا اس وقت میں علامہ ساجد علی نقوی کے ساتھ تھا، میں دیکھ رہا تھا کہ قائد مسلسل رابطے کررہے ہیں اور کہے رہے ہیں مجھ اندازہ ہے کہ وہاں ایمبولینس کا انتظام نہیں ہوگا لہذا جہاز کا انتظام کیا جائے اگر تم نہیں کرسکتے ہو تو ہم کرتے ہیں، تاکہ زخمیوں کو بچایا جاسکے، اس سے زیادہ قائد کیا کرسکتا ہے،اتنی بڑی خدمت ،یہ کوشیش اور کو ن کرسکتا ہے؟، رات بارہ بجے قائد کی کوشیش رنگ لائی، وہ الگ بات میڈیا میرے قائد کی کوشیشوں کو چھپا دیتا ہے،لیکن جہاز پہنچا اور ہمارے لوگوں نے کراچی میں زخمیوں کا استقبال کیا اور آغا خان ہسپتال پہچایا، اب حکومت انکا علاج کررہی ہے اور ہم نے حکومت کو یہ بات سمجھا دی ہےکہ اگر تم نہیں کرسکتے ہو تو لکھ کر دے دو پوری قوم کو ہم سنبھالیں گے۔(ٹی وی پر سندھ کی ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا جو علامہ شبیر میثمی کی جماعت کی اتحادی ہے، جہاز کے واقعہ پر روشی ڈالی تھی اور کہا تھا کہ جے ڈی سی کوشیشوں سے جہاز آیا تھا) علامہ صاحب کہتے ہیں انکی کوشیشوں سے، عام عوام کسی کی مانے؟

اس اختلافی تقریر کے دوران علامہ شبیر میثمی جو کئی بار کراچی میں انتظامیہ کے ہاتھوں ماموں بنائے جاچکے ہیں کہتے ہیں،سانحہ شکارپور کے بعد ہماری ملاقات وزیر اعلیٰ سے ہوئی جس میںقائم علی شاہ نے ہمیں یقین دہانی کروائی کہ وہ زخمیوں کا بھر پور علا ج کروائے گا، اور پیسے دے گا، اور پھر اس نے ایسا کیا اور شہداء کے خانوادوں نے وزیر اعلی کو دعا دی، پھر انہوں نے غصہ کی حالت میں آتے ہوئے کہا کہ ہمارے خلاف میسج چلائے گئے کہ ہم نے یزید سے ڈیل کرلی مجھے بتائیں کے وزیر اعلی سے پیسہ لینے کون آیا تھا؟، جنہوں نے ہمارے خلاف میسج چلائے وہی آئے تھے، اور کہتے ہیں ہم نے ڈیل کی، بعد میں انہوں نے نوجوانوں کو سوشل میڈیا پر اپنا یہ پیغام نشر کرنے کی بھی درخواست کی۔

تقریر سنےُ کے بعد عوام خود ان حضر ت کی سیاسی بصیرت کا اندا زہ لگائیں ، ہم کچھ لکھتے ہیں تو برا لگتا ہے، فیصلہ عوام کا!!!

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button