پشاور، مختلف تنظیموں کا جمعہ کو امامیہ مسجد میں دعائیہ اجتماع اور بھرپور احتجاج کا اعلان
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مختلف شیعہ تنظیموں نے سانحہ امامیہ مسجد حیات آباد کے خلاف جمعہ 20 فروری کو پشاور میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ سابق سینیٹر اور پرنسپل مدرسہ جامعہ عارف الحسینی علامہ سید جواد حسین ہادی کے زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا، ایم ڈبلیو ایم کے میڈیا سیل کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سربراہ علامہ سید محمد سبطین الحسینی، مسجد امامیہ کے خطیب علامہ نذیر حسین مطہری، علامہ عابد حسین شاکری، علامہ ارشاد علی خلیلی، امامیہ جرگہ کے رہنماء مظفر علی اخونزادہ، امامیہ رابطہ کونسل کے رہنماء اظہر علی شاہ، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پشاور ڈویژن کے کے صدر توحید علوی، علمدار اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر اقبال حسین، تنظیم المومنین کے رہنماء خادم حسین، امامیہ آرگنائزیشن کے رہنماء منیر حسین سمیت دیگر عمائدین نے شرکت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ اسلام دشمن دہشتگردوں کے مزموم عزائم ناکام بنانے کے لئے اگلے جمعہ کو امامیہ مسجد حیات آباد میں عظیم الشان ختم قرآن دعائیہ تقریب اور نماز جمعہ کے اجتماع کا اہتمام کیا جائے گا، جس میں تمام مکاتب فکر کے علماء کرام، زعماء اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی۔
نماز جمعہ کے اجتماع کے بعد پاکستان سے محبت اور دہشتگردوں سے اظہار نفرت کے لئے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، احتجاجی مظاہرہ کو حتمی شکل دینے کے لئے پانچ رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے، اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسجد امامیہ کے خطیب علامہ نذیر حسین مطہری نے کہا ہم کسی طور پر دہشت گردوں سے ہار نہیں مانیں گے، میں اسی وجہ سے اپنے بیٹے کے نماز جنازہ اور تدفین میں شریک نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے محب وطن مسلمان اور اقلیت کو مل کر دہشت گردی کے ناسور کو ذلت آمیز شکست سے دوچار کرنا ہوگا، جس کے لئے قوم کے اندر اتحاد اور ہم آہنگی ضروری ہے۔ مقررین نے مطالبہ کیا شیعہ مساجد اور دینی مراکز کی حفاظت کے لئے ایف سی کے جوانوں کو تعینات کیا جائے، جس بلڈنگ سے حملہ ہو اس کے مالکان کے خلاف کارروائی کی جائے اور بلڈنگ کو منہدم کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔