قصر سکینہ امام بارگاہ پر خود کش دھماکے کے شہداء کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
شیعہ نیوز (راولپنڈی) قصر سکینہ (س) امام بارگاہ پر خود کش دھماکے کے شہداء کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ اسلام آباد پولیس نے وقوعہ کا مقدمہ درج کرلیا۔ وفاقی دارلحکومت کے مختلف علاقوں سے پندرہ مشکوک افراد کو حراست میں لے کر بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔ خودکش حملہ آور کا پوسٹمارٹم پمز اسپتال میں مکمل کرلیا گیا۔ مسجد و امام بارگاہ پر خود کش دھماکے کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ شہزاد ٹاؤن میں درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ امام بارگاہ کے خزانچی سید زین العابدین کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں قتل، اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ امام بارگاہ قصر سکینہ پر خودکش حملہ کرنے والے حملہ آور کا پوسٹمارٹم پمز اسپتال میں کرلیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق، خودکش حملہ آور 100 فیصد پاکستانی اور چہرہ قابل شناخت ہے، حملہ آور کا قد پانچ فٹ سات آنچ ہے، خودکش حملہ آور کا بایاں بازو کلائی سمیت غائب ہے، خودکش حملہ آور کے سینے، چہرے اور بائیں ٹانگ پر زخموں کے نشانات پائے گئے۔ خودکش حملہ آور کی دو پسلیاں ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے بھجوا دی گئیں۔ سانحے کے دو شہداء کی نماز جنازہ ایکسپریس وے پر ادا کر دی گئی۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس نے پڑھائی۔ اس دوران ایکسپریس وے کو دونوں اطراف سے بلاک کردیا گیا۔ نماز جنازہ میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے امام بارگاہ میں ناکام حملے کے بعد غوری ٹاؤن، اقبال ٹاؤن اور قطبال ٹاؤن سمیت مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران پندرہ مشکوک افراد کو گرفتار کرلیا۔ کارروائی میں بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا۔