رویوں میں مثبت تبدیلی سیاسی و معاشی استحکام کا باعث بنتی ہے، ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ نے کہا ہے کہ رویوں میں مثبت تبدیلی، سیاسی و معاشی استحکام کا باعث بنتی ہے۔ اسلام امن، تحمل، برداشت اور باہمی تعاون کی تعلیم دیتا ہے۔ یہ نہ صرف مسلمانوں بلکہ رنگ و نسل، مذہب کی تفریق کے بغیر تمام انسانوں کے بےجا قتل کی سختی سے ممانعت کرتا ہے۔ سیاسی جماعتوں میں عدم برداشت اور غیر جمہوری رویئے کی وجہ سے پاکستان میں جمہوری ادارے مضبوط نہ ہو سکے۔ عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے رحجان سے آج جمہوری ادارے زبوں حالی کا شکار ہیں بلکہ اس منفی طرز عمل کے فروغ نے عوام کو جمہوریت کے ثمرات سے بھی کوسوں دور رکھا ہے۔ وسائل پر عدم اختیار اور دولت کی غیر منصفانہ تقسیم نے نہ ختم ہونے والے مسائل کو جنم دیا۔ ملک کی آبادی کا بڑا حصہ آج بھی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ رزق کے لیے عرصہ حیات تنگ ہونا معاشرے کے سدھار میں سب سے بڑی رکاوٹ اور قومی المیہ ہے۔ آئین کا مکمل نفاذ ہی ملک میں مختلف اقسام کے مافیاز، سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز اور ناجائز دولت کے نظام حکومت و ریاست پر غلبِے کو کم اور ختم کر سکتا ہے مگر افسوس غلبہ آئین و قانون کی بجائے مسلسل مافیاز اور خاندانی سیاسی جماعتوں کے اجارہ دار قائدین اور ان کے پیاروں کا ہی ہوتا رہا ہے۔ قائدین کی ان اجارہ داریوں نے ملک میں سیاسی جماعتوں کی نشوونما ہونے ہی نہیں دی۔ بیڈ گورننس، قانوں کی دہری عملداری، خاندانی سیاست، مافیاز کا راج، کرپشن کلچر کی وجہ سے سیاسی جماعتیں طاقت پکڑ ہی نہ سکی اور ملک معاشی طور پر مستحکم نہ ہو سکا۔