Uncategorized

شیعہ قوم کے پیسوں پر چلنے والے جامعہ المنتظر میں تکفیری مدارس کے تحفظ کے لئے اجلاس

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)  اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان کے صدر مفتی منیب الرحمان کی زیر صدارت پانچوں ممبروفاق المدارس کی قیادت کا اہم اجلاس آج( بروزہفتہ) جامعتہ المنتظر میں منعقد ہورہا۔جس میں حکومت کی طرف سے مدارس کے خلاف جاری حکومتی اقدامات اور رجسٹریشن کے معاملات کو زیر بحث لایا جائے گا۔ وفاق المدارس الشیعہ کی میزبانی میں منعقد ہونے والے اہم اجلاس میں آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی، نائب صدر مولانا نیاز حسین نقوی، سیکرٹری مولانا محمد افضل حیدری، وفاق المدارس العربیہ کے قاری حنیف جالندھری، وفاق المدارس السلفیہ کے مولانا یاسین ظفر،تنظیم المدارس اہل سنت کے مولانا عبدالمصطفیٰ ہزاروی اور تنظیم رابطہ المدارس کے مولانا عبدالمالک شریک ہوں گے۔ اجلاس کے بعد مفتی منیب الرحمان دیگر قائدین کے ہمراہ میڈیا کو اتحاد تنظیمات المدارس کے فیصلوں سے آگاہ کریں گے۔

واضع رہے کہ یہ اجلاس تکفیری مدارس کو بچانے کے لئے کیا جارہا ہے، کل توالعربیہ وفاق مدارس کے سربراہ قاری حنیف جالندھری جامعہ المنتظر سمیت دیگر مدارسِ شیعہ کے خلاف پروپگنڈ ا کرتے تھے آج اپنے تکفیر ی مدارس ، کہ جہاں سے دہشتگردی کی ٹرینگ اور مسلمانوں کو کافر قرار دینے کا سرٹیفکٹ مہیا کیا جاتا ہے اور جو دہشتگردوں کی آمجگاہ ہے کو بچانے کے لئے شیعہ مدارس کا سہارا لے رہے ہیں۔

دوسری طرف جامعہ المنتظر کے لئے یہ انتہائی شرم کا مقام ہے کہ شیعہ قتل عام میں ملوث دہشتگردوں کی آمجگاہوں کو بچانے کے لئے وہ اپنا کندھ فراہم کررہے ہیں، ہر وہ شیعہ جو ان جو تکفیری مدارس کے نفرت انگزیر بیانات کے سبب قتل ہوا ہے وہ جامعہ المنتظر کے سربراہوں سے ناحق بہنے والے اس خون سے غداری کرنے پر سوال پوچھنے کا حق رکھتا ہے کہ آخر کیا مجبوری ہے کہ آپکی کہ آپ نے ہمارے بچوں ،جوانوں ،بزرگوں اور ماؤں بہنوں نے قاتلوں کو اپنے ادارے میں کہ جو ہماری قوم کے خمس و زکات سے بناہو ا ہے جگہ دی اور ان دہشتگردی کے اڈوں کو بچانے کے لئے کوشیش کی اسکا جواب تو آپکو دینا ہوگا۔

واضع رہے کہ جامعتہ المنتظر علامہ ساجد نقوی کے حمایت یافتہ مدارس میں شمار کیا جاتا ہے ،جبکہ علامہ ساجد نقوی کی تنظیم شیعہ علماء کونسل بھی حکومت پاکستان کی جانب سے قومی ایکشن پلان کے تحت بنائے گئے مدارس ایکٹ کے موضوع پر اپنے اتحادی فضل الرحمن،حنیف جالندھری کے ساتھ ہے۔

یہ بات بھی واضع رہے کہ حکومت کی جانب سے بنائے گئے مدارس ایکٹ سے سب سے زیادہ تکفیری و دیوبندی مدارس متاثر ہیں جنکا تعلق زیادہ تر وفاق مدارس العربیہ حنیف جالندھری گروہ سے ہے، اور اس قسم کے اجلاس کا زیادہ تر فائدہ بھی انہیں مدارس کو ہوگا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button