مٹھی بھر بھیڑیوں نے پاک سر زمین کا امن چاٹ لیا ہے، طاہرالقادری
شیعہ نیوز (لاہور) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے یوحنا آباد میں خود کش دھماکوں کی شدید الفاظ میں بھرپور مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس اور دہشت گردی کی بدترین کارروائی قرار دیا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے قائد نے افسوسناک سانحہ پر تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے دہشت گردی کی المناک کارروائی کو پاکستان پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قومی سانحہ ہے جس پر ملک کا ہر فرد دل گرفتہ ہے۔ کرپٹ اور نااہل حکمران عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ مقتدر طبقہ یاد رکھے قوم کو دہشت گردی کے رحم و کرم پر چھوڑنے والے عوامی غیض و غضب سے نہ بچ سکیں گے۔ قائداعظم کا پاکستان غیر مسلموں کو تحفظ دینے کیلئے بنایا گیا تھا مگر افسوس یہاں جانور تو محفوظ ہیں مگر انسان کا خون پانی کی طرح بہہ رہا ہے۔ دہشت گردی کا خاتمہ بیانات سے قیامت تک نہیں ہو گا اس کیلئے ریاست کے آہنی ہاتھوں کو حرکت میں آنا ہو گا۔ دہشت گردوں کیلئے نرم گوشہ رکھنے والے حکمران اور سیاستدان احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔ دہشت گردی پاکستان کے ماتھے کا بدنما داغ ہے۔ اس فتنے کا سر کچلنے کیلئے مصلحت کی زنجیروں سے آزاد ہو کر کارروائی کرنا ہو گی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان گزشتہ دھائی سے دہشت گردی کی بد ترین لپیٹ میں ہے مگر حکمرانوں میں ابھی تک اس کے خاتمے کا عزم دکھائی دیتا ہے اور نہ ہی مناسب اقدامات۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی بدترین کارروائیوں نے پاکستان کو پوری دنیا میں غیر محفوظ ریاست کے طور پر برا نام دیا ہے جس کا ذمہ دار مقتدر طبقہ ہے۔ تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک نے ہمیشہ غیر مسلموں کے حقوق کا علم بلند کیا ہے۔ مصیبت کی اس گھڑی میں ہم مسیحی بھائیوں کے ساتھ ہیں اور ملک اور بیرون ملک کی تنظیمات تین روز تک اس سفاکانہ کارروائی کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے سوگ منائیں گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ انسان کے روپ میں مٹھی بھر بھیڑیوں نے پاک سر زمین کا امن چاٹ لیا ہے۔ مسیحی برادری پر ہونے والے ظلم کے خلاف ساری قوم سراپا احتجاج ہے۔ دہشت گردی کے فتنے کو کچلنے کیلئے مصلحت سے آزاد ہو کر سخت فیصلے کرنا ہونگے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانپوں کو دودھ پلانے کی پالیسی کو بدلے بغیر دہشت گردی کے عفریت پر قابو پانا نا ممکن ہے، مسیحی برادری پر حملہ پاکستانیت پر حملہ ہے، پوری قوم اس درندگی کی مذمت کرتی ہے، دہشت گردی کے عذاب نے پاکستانیوں کا جینا محال کر دیا ہے، مسیحی بہنوں اور بھائیوں کا جس درندگی کے ساتھ قتل عام کیا ہے اس نے پورے پاکستان کو سوگ کی کیفیت میں مبتلا کر دیا ہے۔