آپریشن ضرب عضب کا دائرہ بلوچستان میں پھیلانے کا فیصلہ کر لیاہے، جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) وفاقی وزیر سرحدی امور جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی اور قیام امن کے لئے ضرب عضب کا دائرہ دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان میں بھی پھیلا دیا جائے گا۔ پہاڑوں پر جانے والے بلوچ نوجوان صوبے کے بہتر مستقبل کی خاطر گفت و شنید کا راستہ اپنا کر مذاکرات کی میز پر آجائیں، بندوق مسائل کا حل نہیں۔ بلوچستان کی موجودہ صورتحال سے صرف نقصان یہاں کے غریب عوام کا ہو رہا ہے۔ ملکی آئین اور ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں اور وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف بلوچستان کی ترقی میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں۔ گوادر پورٹ کے لئے 170 ارب روپے رکھے ہوئے ہیں، جو مختلف ترقیاتی منصوبوں پر خرچ ہونگے۔ وفاقی حکومت مسئلہ بلوچستان بات چیت کے ذریعے حل کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ بلوچستان کے عوام صوبے کی ترقی اور بلوچستان کے امن کیلئے آگے آکر حکومتی کوششوں میں ہاتھ بٹائیں تاکہ یہ صوبہ بھی ملک کے دیگر صوبوں کی طرح ترقی کر سکے۔ ملک کی سلامتی اور دہشت گردی کا خاتمہ موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ ضرب عضب کے آغاز کا مقصد ملک کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرنا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے بلوچستان کو سالانہ ایک سو ارب روپے کی خطیر رقم دی جاتی ہے اور یہ صوبائی حکومت کا کام ہے کہ وہ بہتر گورننس قائم کرکے اجتماعی منصوبوں کو ترجیح دے کر عوام کو ریلیف پہنچائے کیونکہ آٹھویں ترمیم کے بعد تمام اختیارات صوبوں کو منتقل ہو چکے ہیں۔ اب یہ نمائندوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے اختیارات کو جائز طور پر استعمال کرکے صوبے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔ عبدالقادر بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کی ترقی کیلئے امن ناگزیر ہو چکا ہے۔ امن کے بغیر ترقی کا خواب پورا نہیں ہو سکے گا۔ ملکی رٹ اور آئین کو چیلنچ کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ اس لئے حکومت نے ضرب عضب کا دائرہ دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان میں پھیلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ لہذٰا پہاڑوں پر جانے والے بلوچ نوجوان گفت و شنید کا راستہ اختیار کرکے مذاکرات کی میز پر آجائیں۔ مذاکرات کے حوالے سے حکومت کی نیت صاف ہے اور تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے نکالنا چاہتی ہے۔