سعودی بادشاہت کے تحفظ کے لئے سعودی عرب نے الاشرفی میزائل سعودی باڈر پر نصب کردیئے
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبررساں ادارہ) سعودی بادشاہت کی جانب سے یمن میں جاری جارحیت کے بعد درپیش سعودی بادشاہت کو خطرے کے پیش نظر سعودی عرب کے وزیر صالح بن عبدالعزیز نے پاکستان میں موجود سعودی نمک خوار مدارس سے دفاعی معاہدہ کیا ہے، جس پر سعودی فنڈپر چلنے والے پاکستانی تکفیری مدارس نے سعودی بادشاہت کے تحفظ کے لئے ایک الاشرفی مزائیل فراہم کیا ہے جس نے دنیا بھر میں ہچل مچادی ہے، اقوام متحد ہ کی سیکورٹی کونسل سمیت تخفیف اسلحہ اور امن کے لئے کام کرنے والے بین الاقوامی اداروں نے بھی سعودی عرب کو یہ ہتھیار استعمال کرنے سے منع کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ میزائل زمین پر پھاڑا گیا تواسکے خطے سمیت دنیا کےماحول پر شدید اثرات مرتب ہونگے ،جبکہ اوزن لئیر جو پہلے ہی کمزور ہوگئی ہے اس بم کے پھٹنے سے تباہ ہوسکتیں ہیں، جبکہ بم کےپھٹنے کےنتیجے میں برآمد ہونے والی گیس ،کیمیکل بم سےبھی زیادہ خطرناک ہے۔
عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر سعودی عرب نے الاشرفی میزائل استعمال کیا تو دنیا کی تاریخ میں ہیروشیمااور ناگاساکی کے بعد یہ دوسرا بڑا سانحہ ہوگا جبکہ اس میزائل کے استعمال کے بعد ہونے والی تباہی کو ماہرین نے ہیروشیما و ناگاساکی میں ہونے والی تباہی سے دو گناہ زیادہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
الاشرفی میزائل کی خاصیت
الاشرفی میزائل پاکستان ساختہ ہے
پھٹنے پر زلزلہ خطے کے بشترممالک کو لپیٹ میں لے سکتا ہے
بدبو ایسی کے جاندار فوری مرجائے،جبکہ کئی سالوں تک اس علاقے میں کھیتی باڑی تک نہیں ہوسکتی،جبکہ آنے والے دور میں پیدا ہونے والے نومولود میں اسکے اثرات پائے جاتے ہیں۔
اس بم پر اقوام متحدہ نے پہلے ہی پابندی لگا رکھی ہے