مذہبی رہنما پاکستانی قوم کو تحفظ حرمین شریفین کے نام پر تقسیم نہ کریں، صاحبزادہ حامد رضا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں امریکی فوجیوں کی موجودگی سے حرمین شریفین کا تقدس پامال ہو رہا ہے۔ یمن بحران میں دوست اور ہمسایہ ملک میں سے کسی ایک کو بھی ناراض نہ کیا جائے۔ ہماری وفا کسی ملک کی حکومت سے نہیں، پاکستان سے ہونی چاہیئے۔ یمن میں فوج بھیجنے کیلئے حکومت پر دباؤ ڈالنے والے مذہبی رہنما پاکستان سے زیادہ سعودی حکومت کے وفادار ہیں۔ پارلیمنٹ کی قرارداد کو سازش قرار دینا جمہوریت دشمنی ہے۔ سیاسی جماعتیں پارلیمنٹ کی توہین کے خلاف آواز اٹھائیں۔ پنجاب کے سرکاری سکول اور ہسپتال عملے کی شدید کمی کا شکار ہیں۔ وزیراعظم کا گلگت میں 67 ارب کے ترقیاتی فنڈز کا اعلان پری پول ریگنگ ہے۔ پاکستان میں کسی نے فرقہ واریت کے نام پر فساد کرنے کی کوشش کی تو اہلسنّت پوری طاقت کے ساتھ میدان میں آ کر اس سازش کو ناکام بنائیں گے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ سعودی بادشاہ جواب دیں کہ اگر یمن میں منصور ہادی کی حکومت کے خلاف بغاوت ناجائز ہے تو پھر مصر میں محمد مرسی کی حکومت کے خلاف بغاوت جائز کیسے ہے؟ موجودہ ملکی صورتحال میں پاکستان کو مستقل وزیر خارجہ کی ضرورت ہے۔ خارجہ پالیسی کو ایک مشیر اور ایک معاون خصوصی کے ذریعے چلانا مناسب نہیں۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ قوم کو جوڈیشل کمیشن سے بے پناہ امیدیں وابستہ ہیں، پاکستان اس وقت اپنی سالمیت اور بقاء کی جنگ لڑ رہا ہے، ایسے وقت میں فوج کو کسی بیرونی جنگ میں الجھانا خودکشی ہوگی۔ بلوچستان کی صورتحال ہمیں اجازت نہیں دیتی کہ ہم ایران سے تعلقات کو دشمنی میں بدل لیں۔ مذہبی رہنما پاکستانی قوم کو تحفظ حرمین شریفین کے نام پر تقسیم نہ کریں کیونکہ حرمین شریفین کو اس وقت براہ راست کوئی خطرہ نہیں۔ یمن بحران پر ہماری خارجہ پالیسی واضح ہوگئی ہے۔ نااہل حکمران پاکستان کو وزیر خارجہ اور خارجہ پالیسی کے بغیر چلا رہے ہیں۔ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد دھاندلی زدہ حکومت کی چھٹی ہو جائیگی، قوم بریکنگ نیوز کیلئے تیار رہے۔