کراچی: اسماعیلی شیعوں کو قتل کرکے جامعہ حفصہ کا بدلا لیا گیا ہے، داعش
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سانحہ صفورہ، جائے وقوعہ سے ملنے والے ایک پمفلٹ کے مطابق اسماعیلی شیعہ کمینو ٹی پر حملے کی ذمہ داری داعش نامی عالمی دہشتگرد تنظیم نے قبول کی ہے ، اس پمفلٹ کے مطابق دولت اسلامیہ خراسان (پاکستان افغانستان ) نے اس سانحہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس واقعہ کے ذریعے شام و عراق سمیت راجہ بازار اور ر اولپنڈی سمیت جامعہ حفصہ اسلام آباد کا بدلہ لیا گیا ہے۔دوسری طرف پولیس افسرا راؤانوار کی جانب سے دہشتگردوں کے خلاف سخت آپریشن کا رایکشن بھی اس سانحہ کو دولت اسلامیہ نے قرار دیا ہے۔
"واضع ہے کہ چند ماہ پہلے ہی جامعہ حفصہ اسلام آباد کی طالبات نے داعش کی دہشتگرد خلیفہ ابوبکر البغدادی کی بیعت کا اعلان کرتے ہوئے داعش کو پاکستان میں انکی امداد کے لئے دعوت دی تھی”
یہ دولت اسلامیہ کون ہے ؟ اسکو پاکستان میں کون سپورٹ کررہا ہے؟ اس بارے میں سب جانتے ہیں، وفاقی حکومت کے قلب میں بیٹھا مولوی عبدالعزیز اور جامعہ حفصہ اعلانیہ دولت اسلامیہ کی حمایت کرتا ہے، مفتی نعیم اور لدھیانوی دولت اسلامیہ کے مبلغ اور سپورٹر ہیں،کالعدم تنظیمیں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی دولت اسلامیہ کی حامی اور انکے کئی کارکن دولت اسلامیہ کا حصہ ہیں، لیکن اسکے باوجود یہ آج بھی پاکستان میں آزاد ہیں اور انہیں گرفتار کرکے سزا سنانے والا کوئی نہیں آخر کیوں ؟ جبکہ اسکے برعکس وفاقی حکومت مسلسل دولت اسلامیہ کی پاکستان میں موجودگی کی انکاری ہے۔