کراچی جیسے شہر میں بس کو روک کر بے گناہوں کا قتل سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ،علامہ سیّد حُسین نجفی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) لاہور میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ،دہشت گردوں کی آذادانہ کاروائی اور اس کے بعد اپنے خط کے ذریعے پیغام دینا ، اور میڈیا زرائع سے ذمہ داری قبول کرنا اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ ان کے سہولت کاروں کا نیٹ ورک مضبوط ہے ، اور ان سہولت کاروں کے خلاف ابھی تک کوئی موثر کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی، دہشت گرد تنظیموں کی ذیلی تنظیمیں اور عالمی نیٹ ورک سے جڑی ہوئی تنظیموں کا پاکستان کے سب سے بڑے شہر میں اتنا نفوذ ہونا ایک خطرناک عمل ہے ۔ حکومت کو تکفیری عناصر ، ان کے پشت پناہوں کے ساتھ ساتھ تکفیری فتوے دینے والوں کا بھی احتساب کرنا ہو گا ، اسلام امن و سلامتی کا دین ہے نہ کے دہشت گردی کی علامت، ان مٹھی بھر تکفیری مفتیوں کی وجہ سے جوانوں کی برین واشنگ ہورہی ہے اور وہ اسلام کا جو تعارف کروانا چاہتے ہیں وہ صرف دہشت و بربریت ہے ، عالمی دہشت گرد امریکہ اور اس کے پالتو آلَ سعود کی امداد سے ان دہشت گردوں کے نیٹ ورک چل رہے ہیں ۔ہم دکھ کی اس گھڑی میں متاثرین کے ساتھ ان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان کی روح کے تحت اس سانحے کی فوری تحقیقات کی جائیں اور قاتلوں اور ان کے پشت پناہوں کو سزا دی جائے۔