پاکستانی شیعہ خبریں

سانحہ صفورا، بس حملے میں لشکر جھنگوی کے ابوہریرہ گروپ کے ملوث ہونے کا امکان

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) بدھ کو صفورا گوٹھ کے نزدیک اسماعیلی برادری کی بس پر حملے کی ابتدائی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بس پر حملے کی فوری تحقیقات میں جو ثبوت یا شواہد ملے ہیں، ان کے مطابق ایسے حملے لشکر جھنگوی کے ابوہریرہ گروپ کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں یا مختلف کمیونٹیز پر کیے جاتے ہیں۔ اس گروپ کو آج کل ڈاکٹر زبیر لیڈ کرتے ہیں اور یہ گروپ گذشتہ کچھ عرصے سے اپنے آپ کو داعش کی ایک شاخ کی حیثیت سے متعارف کروانا پسند کرتا ہے۔ اس گروپ کے کچھ افراد چار ماہ قبل افغانستان کے ذریعے عراق گئے، جہاں انہوں نے داعش کے دہشت گردوں کے ساتھ اسلحہ چلانے اور دہشت گردی کی تربیت حاصل کی اور مختلف ملکی اداروں کے پاس ایسی رپورٹس تھیں کہ مذکورہ گروپ دو ہفتے قبل ہی پاکستان واپس آیا ہے اور کراچی میں کسی دہشت گردی کی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، جس کی باقاعدہ اطلاع وزارت داخلہ کے ذریعے سندھ حکومت کو دے دی گئی تھی مگر سندھ حکمت کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی موثر حفاظتی انتظامات نہیں کیے گئے، جس کی وجہ سے ابوہریرہ یا کسی اور دہشت گرد گروپ کو اپنا کھیل کھیلنے میں آسانی ہوئی۔

ابوہریرہ گروپ کے متعلق رپورٹ میں مزید کہا گیا اس گروپ نے رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت الیکشن کے دن آرمی کے ٹرک پر بھی حملہ کیا تھا اور اسے نشانہ بنایا تھا۔ یہ گروپ لانڈھی، کورنگی میں زیادہ سرگرم عمل ہے۔ اس گروپ نے اہل تشیع فرقے سے تعلق رکھنے والے بیسیوں ڈاکٹر کی بھی ٹارگٹ کلنگ کی ہے۔ ان کے دہشت گرد اپنی پیٹھ پر اسٹوڈنٹس والے بیگ لٹکائے پھرتے ہیں، میں ایس ایم جی اور 125 ایم اے سمیت ہینڈ گرنیڈ تک ہوتے ہیں اور یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دھوکہ دینے اور گرفتاری سے بچنے کے لیے کورنگی کریک یا ابراہیم حیدری کے ساحلوں سے لانچوں پر سوار ہو کر گہرے سمندر میں چلے جاتے ہیں، جہاں مچھلی کا شکار کرتے ہیں اور کئی کئی دن اس بہانے گزارتے ہیں۔

اس گروپ کے متعلق انکشاف کیا گیا ہے کہ اس طرح یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آسانی سے دھوکا دینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ اس گروپ کو کئی علاقوں میں ایک سیاسی جماعت کی پشت پناہی بھی حاصل ہوتی ہے، جس کی شہ پر انہوں نے گذشتہ چند ماہ کے دوران کئی پولیس افسران اور اہلکاروں کو قتل کیا ہے جبکہ اسی گروپ کا ایک ٹھکانہ لیاری چیل چوک کے پاس بھی ہے، جہاں ان کا مضبوط نیٹ ورک کام کرتا ہے۔ اس گروپ کے متعلق شبہ کیا جا رہا ہے کہ اس نے کسی مخبر کی نشاندہی پر بدھ کے دن اسماعیلی برادری کی بس پر حملہ کرکے 45 سے زائد افرادکو ہلاک و زخمی کیا ہے۔ اس گروپ کے دو دہشت گردوں کو دوماہ قب رینجرز نے کورنگی، لانڈھی سے گرفتار کیا تھا اور وہ اب جیل میں ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button