پاکستان: خودکش حملے حرام قرار،القاعدہ اور طالبان گمراہ لوگ ہیں
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبرر ساں ادارہ) یہ فتویٰ اتوار کو منعقدہ علماء کی ایک کانفرنس کے موقع پر جاری کیا گیا، جس میں انہوں نے خودساختہ اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس)، کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان، القاعدہ، بوکو حرام اور دوسری نام نہاد جہادی تنظیموں کے پس پردہ کام کرنے والے فلسفے کو گمراہ کن قرار دیا ۔
روزنامہ جنگ کے مطابق مولانا ضیاء الحق نقشبندی کی جانب سے میڈیا کو جاری ہونے والے اس فتوے میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے گروپس غیراسلامی طریقے پر کام کررہے ہیں، اور ان کی سوچ غلط ہے، اس لیے کہ اس کی بنیاد ناقص معلومات اور جہالت پر مبنی ہے۔
فتوے کے مطابق یہ نام نہاد جہادی تنظیمیں ان حالات سے بے خبر تھیں، جن کی موجودگی جہاد کے اعلان سے پہلے ضروری ہے۔ مزید یہ کہ یہ عناصر فرقہ وارانہ قتل میں ملوث ہونے کی وجہ سے ’فساد‘ کے مجرم ہیں، اس لیے کہ اسلام فرقے کے نام پر قتل کی اجازت نہیں دیتا۔
علماء کے مشترکہ فتوے میں کہا گیا ہے کہ ’’اسلامی حکومت ایسے باغیوں کو کچلنے کے لیے پابند ہے۔‘‘
اس فتوے کے مطابق ایسے لوگ جو غیرمسلموں کی عبادت گاہوں پر حملے کرتے ہیں، وہ بدترین گناہ گار ہیں، اس لیے کہ غیرمسلموں کا تحفظ ایک اسلامی ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔
مولانا ضیاء الحق نقشبندی نے کہا کہ اس کانفرنس نے فیصلہ کیا ہے کہ جمعہ 22 مئی کو امن و محبت کے دن کے طور پر منایا جائے۔ اس روز تقریباً چار لاکھ مساجد میں ناجائز قتل کے خلاف خطبے دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی اور آئی ایس جیسے دہشت گرد تنظیموں کے نظریات کا مقابلہ کرنے کے لیے علماء کا ایک بورڈ قائم کیا جائے گا۔
مولانا ضیاء الحق نقشبندی کا کہنا تھا کہ ’’دہشت گردی کا خاتمہ اور ملک کا تحفظ‘‘ کے عنوان سے ایک تحریک بھی شروع کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس فتوے کی توثیق کے لیے دیگر ممالک کے مذہبی علماء سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔
مولانا نقشبندی نے کہا کہ اس کانفرنس نے توہین رسالت کے خلاف ’’بین الاقوامی قانون سازی‘‘ کا بھی مطالبہ کیا۔