طاہرالقادری کو طالبان سے زیادہ پنجاب حکومت سے خطرہ ہے، ڈاکٹر رحیق عباسی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری آج 29 جون کو صبح 7 بجے لاہور پہنچیں گے۔ عوامی تحریک کے کارکن ائیر پورٹ پر ان کا پر تپاک استقبال کریں گے۔ حکومت نے خط لکھ کر دہشت گردی کے خطرے سے آگاہ کیا، ہمیں سب سے زیادہ خطرہ ہی حکمرانوں سے ہے۔ حکمرانوں کا کام خطرے کی نشاندہی کرنا نہیں بلکہ دہشت گردوں کو پکڑنا اور ہر قیمت پر عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری کیلئے حکومت سے سیکیورٹی نہیں مانگی۔ ایک ذمہ دار سیاسی جماعت کی حیثیت سے واپسی کے شیڈول سے آگاہ کیا۔ وہ پاکستان عوامی تحریک کی سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس کے بعد مرکزی رہنماؤں خرم نواز گنڈا پور، عامر فرید کوریجہ، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، بریگیڈئر مشتاق، سردار منصور، راجہ وقار، خالد درانی، سید ظفر اقبال، عائشہ شبیر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی زندگی کو طالبان سے زیادہ پنجاب کے موجودہ حکمرنوں سے خطرہ ہے۔ پنجاب حکومت کے ایک سیکیورٹی ادارے کے افسر نے خط لکھ کر کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری بلٹ پروف گاڑی استعمال کریں جبکہ پنجاب حکومت نے ادارہ منہاج القرآن کی طرف سے بلٹ پروف گاڑی خریدنے کے الزام کے تحت ادارے کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا نوٹس بھجوا رکھا ہے۔ پنجاب کے حکمران مکار اور عیار ہیں۔ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف فتویٰ دینے کی وجہ سے ڈاکٹر طاہرالقادری کو طالبان سے خطرہ ہے، اگر ’’وزیر خون‘‘ میں شرم و حیا ہوتی تو ایک سال قبل ماڈل ٹاؤن میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ سے حفاظتی رکاوٹیں ہٹانے کیلئے آپریشن کی قیادت نہ کرتا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پبلک کی اور نہ ہی نام نہاد جے آئی ٹی کی رپورٹ کا چالان عدالت میں پیش کیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب اور رانا ثناء اللہ نے کلین چٹ ملنے کا اعلان کر دیا۔ یہ بد حواسیاں ثابت کرتی ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کردار پنجاب کے یہی حکمران ہیں۔
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے بتایا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے علالت کے باوجود دہشت گردی کے خاتمہ اور فروغ امن کیلئے نصاب تیار کروایا وہ 29 جولائی کو اسلام آباد میں اس نصاب کی تقریب رونمائی میں شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک لوڈ شیڈنگ، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی قتل و غارت گری کے خلاف پہلے ہی سڑکوں پر ہے۔ آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان سربراہ عوامی تحریک کی وطن واپسی پر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی وطن واپسی کے انتظامات کے جائزہ کے ساتھ ساتھ اسلام آباد میں لوکل گورنمنٹ کے انتخابات نہ کروانے، پنجاب میں تاخیر اور پری پول رگنگ، جان لیوا لوڈشیڈنگ اورمہنگائی پر تبادلہ خیال ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ آئینی عوامی ایشوز کو حل کرنے کے حوالے سے وفاقی اور صوبائی حکومت بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فی الفور جان لیوا لوڈ شیڈنگ ختم کرے، مہنگائی کنٹرول کرے۔ سی ڈبلیو سی کے اجلاس میں کراچی میں ہونے والی اموات کا ذمہ دار وفاقی حکومت کو ٹھہرایا گیا اور حکمرانوں کی بے حسی پر مبنی رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔