داعش کی پناہ گاہ میں کامیاب کارروائی قابل تحسین ہے، طاہرالقادری
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبرر ساں ادارہ )پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے علالت کے باوجود شہر اعتکاف میں معتکف خواتین کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا سانحہ ماڈل ٹاؤن میں خواتین نے شہادتیں قبول کر کے مصطفوی انقلاب کی بنیاد رکھ دی، اسلام نے خواتین کو برابر کی ذمہ داریاں اور برابر کے حقوق دئیے، جب تک سانس چل رہی ہے، عدل کے نظام کیلئے جدوجہد کرتا رہوں گا، طاقت ور کمزوروں کا استحصال کر کے اللہ کے غضب کو دعوت نہ دیں۔ قانون کمزوروں کو انصاف دلوانے کے معاملے میں اندھا کیوں ہے ؟۔ میری صحت کو میرے حوصلے کا ساتھ دینا ہو گا، علالت کے باوجود ظلم کے نظام کے خلاف ہر محاذ پر ڈٹ کر کھڑا رہوں گا، اس موقع پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شہدا تنزیلہ امجد اور شازیہ مرتضیٰ کیلئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔
دریں اثناء سربراہ عوامی تحریک نے پاکستان اور افغانستان کے داعش کے مبینہ سربراہ کی ہلاکت پر اپنے ردعمل میں کہا کہ داعش کی پناہ گاہ میں کامیاب کارروائی قابل تحسین ہے، اس کارروائی سے ثابت ہو گیا کہ داعش خطہ میں پر پرزے نکال رہی ہے اور حکومت پاکستان کی طرف سے داعش کے وجود سے انکار ان کی لاعلمی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک افغان فورسز علاقائی اختلافات کو پس پشت ڈال کر دہشت گردی کے یک نکاتی ایجنڈے پر اکٹھے ہوں اور دہشت گردی کی ہر شکل کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ ایک نسل نے دہشت گردی کے منحوس سائے میں پرورش پائی، آئندہ نسل کو دہشت گردی کی لعنت اور داعش اور القاعدہ کے فتنے سے محفوظ رکھنا ہر ایک کی قومی و ملی ذمہ داری ہے، انہوں نے کہا کہ سول حکومتوں کی کرپشن، ناقص کارکردگی اور مجرمانہ رویے کے باعث دہشت گردی کی فنڈنگ بند ہو سکی اور نہ ان کے سہولت کار انجام کو پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ 29 جولائی کو امن کے فروغ کا نصاب قوم کو پیش کیا جائے گا، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بندوق کے ساتھ ساتھ قلم کا موثر استعمال بھی ناگزیر ہے، امن نصاب کو مرتب کرنا اور نئی نسل کی رہنمائی کرنا حکومت کی ذمہ داری تھی جو اس نے پوری نہیں کی۔