میرے لئے سنی شیعہ دونوں کی مدد کرنا برابر حیثیت رکھتا ہے، علامہ ساجد نقوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ ہم نے امت مسلمہ کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا، پنڈی میں عاشور کے واقعہ کے بعد ملی یکجہتی کونسل نے غیر معمولی کردار ادا کرتے ہوئے دو مشاورتی اجلاس بلائے اور مسئلہ کا حل تلاش کیا گیا، جہاں ایک طوفان اٹھایا جارہا تھا، عزاداری کے خلاف تحریک چلائی جارہی تھی، ایک غبارے میں ہوا بھری جا چکی تھی، ہم نے اس غبارے سے ہوا نکالی۔ برصغیر میں مختلف مسالک کو اکٹھا کرنا نہایت کٹھن کام ہے جسے ہم نے انجام دیا۔ آج صرف چند بازاری گروہ شیعوں کے خلاف زبان درازی کر رہے ہیں۔ کسی مذہب کے مقدسات کی توہین تشیع کا کام نہیں۔ تشیع سرفراز و سربلند ہے۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ جب میں اسی لباس کے ساتھ تمام مکاتب فکر کے اجتماع میں سجدہ گاہ رکھ کر نماز ادا کرتا ہوں تو دنیا سمجھتی ہے کہ مکتب تشیع کا ترجمان موجود ہے۔ دینی جماعتوں نے اسلامی تحریک پر پابندی قبول نہیں کی۔ میرے لئے سنی شیعہ دونوں کی مدد کرنا برابر حیثیت رکھتا ہے۔ چونکہ ہم امت واحدہ کے دائرہ میں بیٹھے ہیں۔ گالیاں نکالنے والوں کو ہم نے گندگی کے ڈھیر پر پہنچا دیا۔ ہم اپنے شہداء کا انتقام لے سکتے ہیں، لیکن مہذب اور ذمہ دار شہری کی حیثیت سے ہم نے ریاست پر انحصار کیا کہ وہ کب ہمارے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچاتے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کا غلط استعمال کرتے ہوئے ڈی آئی خان اور اسلام آباد میں قدس کے جلوسو ں کے خلاف پرچے درج کئے گئے، جس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔