طالبان گنڈہ پور گروپ کا بدنام زمانہ دہشتگرد امین جان عرف ملنگ پولیس مقابلے میں واصل جہنم
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبررساں ادارہ )ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی فورسز کے کیمپ اور پولیس پر دہشت گردوں کے حملوں کی تفصیلات جاری کر دی گئی ہیں۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر صادق حسین بلوچ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ درابن روڈ پر واقع سکیورٹی فورسز کے کیمپ سے دہشتگردوں نے بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی تھی۔ دھماکے کے نتیجے میں گاڑی میں سوار خودکش حملہ آور کے پرخچے اڑ گئے، جبکہ کیمپ کی دیواروں اور کمروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ خودکش حملے کیبعد دہشتگردوں نے فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا، تاہم سکیورٹی فورسز کی جوابی کاروائی سے دہشتگرد پسپا ہوگئے۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر ریزرو پولیس کی نفری کیمپ کی طرف روانہ ہوئی۔ تو پولیس کانوائے کے سامنے مختلف سمتوں سے دہشتگردوں کے سات گروپ سامنے آگئے، اور انہوں نے پولیس پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ پولیس کی بھرپور جوابی کاروائی سے یہاں بھی دہشت گردوں کو اپنے مذموم عزائم حاصل نہیں ہوئے۔ دہشت گردوں کی فائرنگ سے کوئیک رسپانس فورس کا کانسٹیبل امین نواز ولد سراج خیل، سکنہ پنیالہ موقع پر ہی شہید ہوگیا، جبکہ دہشت گرد موقع سے فرار ہوگئے۔ پولیس کی فائرنگ سے تحریک طالبان گنڈہ پور گروپ کا کمانڈر امین جان عرف ملنگ ہلاک ہوگیا۔ ڈی پی او نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پولیس کو کلاچی موڑ کے قریب دہشتگردوں کے دو موٹر سائیکل بھی ملے ہیں، جن میں سے ایک موٹر سائیکل سوار خودکش حملہ آور نے اپنے آپ کو پولیس سے بچانے کیلئے دھماکے سے اڑا دیا تھا، جس کے پاؤں کا انگوٹھا موقع پر ملا ہے۔ ڈی پی او ڈیرہ صادق حسین بلوچ نے میڈیا کو بتایا کہ کمانڈر امین جان عرف ملنگ ڈیرہ پولیس کو انتہائی مطلوب افراد میں تیسرے نمبر پر مطلوب دہشت گرد تھا، جس کے سر کی قیمت پندرہ لاکھ روپے مقررتھی۔ امین جان عرف ملنگ پر دہشت گردی کے 23 مقدمات درج تھے۔ جن میں 2013ء میں سنٹرل جیل ڈیرہ پر دہشت گردوں کے حملے کی منصوبہ بندی کرنے، ایس ایچ او صدر سیف الرحمن خان کے تین بھائیوں کو گھرمیں فائرنگ کرکے قتل کرنے سمیت اغواء برائے تاوان، ڈکیتیوں، اغوائیگیوں، قتل سمیت دیگر مقدمات شامل ہیں۔ مذکورہ کمانڈر علاقہ میں دہشت گردی اور خوف کی بڑی علامت سمجھا جاتا تھا۔ کمانڈر کی ہلاکت سے علاقہ کے لوگوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔ دوسری طرف تھانہ درابن میں سی ٹی ڈی پولیس نے ایس ایچ او درابن عبدالغفارخان کی مدعیت میں کچھ دہشتگردوں کیخلاف 302-324- 353- 120B-3 /4ESA -427 /14 8 -149 -7ATA -PPC کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ مذکورہ واقعہ کے بعد علاقہ میں سکیورٹی کو انتہائی ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔