ملک اسحاق کی ہلاکت پر لشکر جھنگوی کی انتقامی کارروائی، پولیس کا منہ توڑ جواب
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) کالعدم لشکر جھنگوی کے کارندوں کی جانب سے گوڑیالہ پولیس چوکی پر حملہ کر دیا گیا تھا لیکن مقابلے کے بعد پولیس نے 12 مقدمات میں مطلوب دہشت گرد سمیت 2 حملہ آوروں کو ہلاک کرتے ہوئے چوکی پر کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ ڈی پی او گجرات رائے ضمیر الحق نے میڈیا کو بتایا ہے کہ تقریباً 10 دہشت گردوں نے پولیس چوکی پر حملہ کیا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حملے کے فوراً بعد مزید نفری طلب کر لی گئی تھی اور مقابلے کے دوران دو دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ 2 پولیس اہلکار معظم اور عثمان زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ڈی پی او کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے تھا اور ایک دہشت گرد کی شناخت ممتاز کے نام سے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہلاک دہشت گرد ممتاز پولیس کو 12 مقدمات میں مطلوب تھا جبکہ سرائے عالم گیر بس حملے میں بھی ملوث تھا جس میں 8 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ رائے ضمیر الحق کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے شدید مزاحمت کے بعد باقی دہشت گرد فرار ہونے پر مجبور ہو گئے ہیں تاہم ان کی تلاش جاری ہے۔ ڈی پی او نے مزید بتایا کہ ہلاک دہشت گردوں سے پولیس نے 2 راکٹ لانچر، 6 دستی بم اور 2 کلاشنکوف برآمد کیے ہیں۔ واضح رہے گزشتہ رات پولیس مقابلے کے دوران کالعدم لشکر جھنگوی کے سابق سربراہ ملک اسحاق ان کے دو بیٹے اور دیگر ساتھیوں کو پولیس مقابلے کے دوران ہلاک کر دیا گیا تھا اور اب ہونے والا پولیس چوکی پر حملہ بھی لشکر جھنگوی کی جانب سے ہی کیا گیا ہے۔