توہین رسالت(ص): دہشتگرد مُلا عمر کو جہاد کی بشارت رسول اللہ (ص) نے دی تھی، اوریا مقبول کا بہتان
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبررساں ادارہ) پاکستان میں طالبان کے سہولت کار صحافی طالبان دہشتگرد رہنما ملا عمر کی ہلاکت کے بعد اسکو "ولی اللہ اور مرد قلند ر "ثابت کرنے کے لئے اڑی چوٹی کا زور مار رہے ہیں، اس سلسلے میں ایک ملعون نام نہاد تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے حد ہی کردی اور خاتم انبیاء حضرت محمد مصطفی (ص) پر بہتان باندھا ہے ۔اور یا مقبول جان کہتا ہے کہ ” ملا عمر جو ایک دہشتگرد گرد تھا جس نے ہزاروں بے گناہ افراد جو اسکی شریعت کے مخالف تھےانکو قتل کروایایہ سب کرنے کو اسے (ملاعمر) کو رسول اللہ (ص) نے کہا تھا ، اوریا مقبول جان آرٹیکل” مرددرویش مرد قلندر ” میں یہ دعویٰ کرتا ہے کہ ایک صبح ملا عمر نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ میں نے خواب میں سید الانبیاء (ص) کو دیکھا ہے اور وہ مجھ سے کہہ رہے ہیں کہ اُٹھو جہاد شروع کرو اور امن قائم کرو،اللہ تمھیں نصرت دے گا،پھر یہ دیوبندی طالبان کا حامی تجزیہ نگار اوریا مقبول کہتا ہے کہ میں گواہ ہوں کہ اس نےایسا کیا، نعوذ بااللہ۔
کہاں ہیں توہین توہین کا شروع مچانے والے اب انہیں یہ توہین رسالت ﷺ کیوں نظر نہیں آرہی ، ایک دہشتگرد کو رسول اللہ (ص) کی تائید قرار دینا توہین نہیں ؟
خدارار مسلمانوں ،پاکستانیوں اپنی صفوں میں چھپے ہوئے، پشاور میں سیکڑوں بچوں کے قاتل،جی ایچ کیو حملہ، کوئٹہ سمیت ملک بھر میں شیعہ مسلمانوں کے قاتلوں ، سانحہ صفورہ کے ذمہ داروں کو پہچانو اور انہیں سر عام رسوا کرو، اوریا مقبول جان جیسے لوگ ہی عام فہم مسلمانوں کو من گھڑک قصہ سُنا کر انکا برین واش کرتے ہیں طالبان جیسے جاہل قبائلی لوگوں کا اصل دماغ یہ اوریا مقبول جان، سلیم صحافی اور جماعت اسلامی کے پڑھے لکھے وہ افراد ہیں جو خاموشی سے طالبان ،تکفیری ،خوارج سوچ کی جڑوں کو پاکستان میں مضبوط کررہے ہیں۔
حکومت پاکستان سمیت آرمی چیف سے بھی ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آپریشن ضرب عضب کا رخ ان نام نہاد تجزیہ کاروں کی طرف بھی کیجئے جو پاکستان میں تکفیری خوارج سوچ و فکر کی اصل بنیاد یںہیں ۔یہی وہ لوگ ہیں جو طالبان کی دہشتگردی کو تاریخ دلائل سے اور ایسے من گھڑک قصوں کے ذریعے جہاد قرار دیدیتے ہیں، جبکہ یہ طالبان،داعش اور سپاہ صحابہ جیسی سوچ کو ادابی شکل دینے والے بھی یہی لوگ ہیں، طالبان ،داعش اور کالعدم لشکر جھنگوی ،سپاہ صحابہ معصوم انسانوں کو قتل کرکے دہشتگردی کرتے ہیں اور اوریا مقبول جان، سلیم صحافی،طاہر اشرفی،منور حسن،مفتی نعیم سمیت دیگر شرافت کے لبادے میں چھپے افراد انسانی ذہنوں کو خراب کرکے انکا برین واش کرکے” ادابی دہشتگردی” کرتے ہیں۔