شہید شجاع خانزادہ کا قاتل لشکر بھنگوی کا جمشید چیمہ ساتھیوں سمیت گرفتار
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبررساںا دارہ) شجاع خانزادہ پر حملے میں سکیورٹی اداروں کو بڑا بریک تھرو ملا ہے، ماسٹر مائنڈ جمشید چیمہ اور اس کے دو ساتھیوں کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا، جن کی نشاندہی پر اٹک سے مزید دو دہشت گرد پکڑے گئے۔ حساس اداروں نے کالعدم تنظیم کے سربراہ جمشید چیمہ کو گرفتار کر لیا، شعیب پنجاب کے وزیر داخلہ شجاع خانزادہ پر ہونے والے خودکش حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا، دہشت گرد شعیب اور پانچ سہولت کاروں کو اٹک میں ان کے ڈیرے کی ریکی کے بعد گرفتار کیا گیا، سہولت کاروں نے سبزی والا کا روپ دھارے رکھا تھا اور شجاع خانزادہ کی آمد پر خودکش بمبار ڈیرے سے جا ٹکرائے۔ علاقے کی جیو فینسنگ کی گئی، موبائل کالز کا ریکارڈ جانچا گیا، کڑی سے کڑی ملی تو سکیورٹی ادارے جمشید چیمہ تک جا پہنچے، ماسٹر مائنڈ فیصل آباد سے دو ساتھیوں سمیت گرفت میں آیا اور اٹک میں مزید دو سہولت کاروں کی نشاندہی بھی کردی۔ حکام کے مطابق جمشید چیمہ اس سے پہلے بھی دہشت گردی کی بڑی ورداتوں میں مطلوب تھا، سکیورٹی اداروں کو جائے حادثہ سے دہشت گردوں کے زیر استعمال دو موٹر سائیکلیں بھی ملی ہیں۔ حساس اداروں کو توقع ہے کہ تفتیش کے دوران مزید سنسی خیز انکشافات بھی سامنے آئیں گے، جن کی مدد سے جمشید چیمہ کا نیٹ ورک بے نقاب ہوجائے گا۔
دیگر ذرائع کے مطابق پنجاب سے گرفتار ہونے والے 5 دہشت گردوں نے تحقیقات کے دوران انکشاف کیا ہے کہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ کے قتل کی منصوبہ بندی لشکر جھنگوی پنجاب کے نائب امیر ندیم عباس عرف ندیم انقلابی نے کی۔ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق پنجاب کے شہروں اٹک اور فیصل آباد سے گرفتار 5 دہشت گردوں نے یہ انکشاف کیا ہے کہ شجاع خانزادہ شہید پر حملے کا ماسٹر مائنڈ لشکر چھنگوی پنجاب کا نائب امیر ندیم انقلابی ہے۔ فیصل آباد سے گرفتار مبینہ دہشت گرد شعیب چیمہ کا دوران تفتیش یہ بھی انکشاف کیا کہ ندیم عباس عرف ندیم انقلابی افغانستان میں مفرور ہے۔
ادھر باوثوق ذرائع کے مطابق کرنل (ر) شجاع خانزادہ شہید کے قاتل پکڑے گئے۔ مبینہ ماسٹر مائنڈ شعیب چیمہ سمیت 2 دہشتگرد فیصل آباد سے گرفتار ہوئے، دہشتگردوں کے سہولت کار ڈیرے کے قریب سبزی فروش بن کر ریکی کرتے رہے، منصوبہ سازوں کا تعلق پنجاب کی کالعدم تنظیم سے ہے۔ دونوں خودکش بمبار انہی سہولت کاروں کے گھر پر ٹھہرے۔ خودکش حملہ آوروں کو ایک دن پہلے واقعے کے مقام پر پہنچایا گیا۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ کسی بھی ملزم کے گرفتار ہونے کی تصدیق یا تردید نہیں کرسکتا۔ ذرائع کے مطابق گرفتار دہشتگردوں نے انکشاف کیا ہے کہ رانا ثناءاللہ کو بھی نشانہ بنانا چاہتے تھے۔ علاوہ ازیں اٹک سے خاتون سمیت 5 مشتبہ افراد گرفتار کئے گئے اور ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ جے آئی ٹی نے جائے وقوعہ سے آٹھ موبائل فونز کا ڈیٹا حاصل کرلیا۔ جے آئی ٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آوروں کے جسمانی اعضا کے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ کا انتظار ہے، جسکے بعد کیس میں مزید اہم پیش رفت متوقع ہے۔ علاوہ ازیں صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ کی سکیورٹی پر مامور 12 پولیس کمانڈوز کو ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا۔ مبینہ دہشتگرد شعیب چیمہ اور ساتھی طارق کو تفتیش کیلئے فیصل آباد سے لاہور منتقل کر دیا گیا۔ انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب سے گرفتار 5 دہشتگردوں نے منصوبہ بندی کی۔ فیصل آباد سے گرفتار مبینہ دہشتگرد شعیب چیمہ نے انکشاف کیا کہ شجاع خانزادہ پر حملے کا ماسٹر مائنڈ لشکر جھنگوی پنجاب کا نائب امیر ندیم انقلابی ہے۔ ندیم انقلابی افغانستان میں مفرور ہے۔