جعفر جتوئی کے تانے بانے کہاں سے ملتے ہیں ،انکشاف ہوگیا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبررساں ادارہ) گذشتہ روز توہین رسالت (ص) و اہلیبت علیہ سلام کے جرم میں گرفتار پنجاب کے ایک غالی ذاکر غلام جعفر جتوئی کے تانے بانےکہاں سے ملتے ہیں اس بات کا انکشاف ہوگیا ہے۔ پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب کے اس ذاکر کی گرفتاری پر پاکستانی شیعہ قوم نے اطمینان کا اظہار کیا تھا اور اس گرفتاری کو خوش آئین قرار دیتے ہوئے مزید ایسے ذاکر کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کرنے کا مطالبہ کیا تھا جو شیعوں کے لبادے میں چھپ کر عقائد امامیہ کے خلاف بکواس کرتے ہیں ۔
لیکن اس ذاکر کی گرفتاری پر پاکستانی عوام نے تو شور نہیں مچایا لیکن برطانیہ میں موجود چند افراد نے غلام جعفر جتوئی کی گرفتار ی کے خلاف مقتدر حلقوں کو ایک خطہ ضرور لکھا ہے جس میں اس غالی ذاکر کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
نام نہاد غالی ذاکر جعفرجتوئی کے خلاف شیعان حیدر کرار نے مقدمہ درج کروادیا، جتوئی گرفتار
یہ بات دھیاں میں رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں استعماری قوتوں کی بھرپور کوشیش ہے کہ عالم اسلام کو فرقہ وارنہ جنگ میں دکھیل دیا جائے لہذا اس لئے امریکا کی سی آئی اے اور برطانیہ کی ایم آئی 6 نامی خفیہ تنظیمں اس حؤالے سے متحرک ہوچکی ہیں،۔ اس جانب رہبر انقلاب اسلامی نے بھی کئی بار اشارہ کیا ہے کہ ایم آئی سکس کے شیعہ اور سی آئی اے کے سنی دونوں اسلام کے دشمن ہیں۔
غلام جعفرجتوئی سمیت پاکستان میں بہت سے ایسے ذاکریں اور اب عبا و قبا میں موجود مولوی بھی ہیں جنکا ہدف صرف عقائد امامیہ اور مرجیعت کے خلاف بکواس کرتے ہیں بلکہ اہلسنت کے مقدسات کے خلاف بھی غلیظ اور نازیبا زبان استعمال کرکے انہیں اشتعال دلواتے ہیں ، یعنی فرقہ واریت کی اس چنگاری کو ہوا دیتے ہیں جو Mi6چاہتی ہے۔ اس سبب ان ذاکروں و غالیوں کا مرکز برطانیہ ہے۔ جعفرجتوئی کی رہائی کے حوالے سے برطانیہ سے سب سے پہلے کوشیش جعفر جتوئی کے M16کے ایجنٹ ہونے کی دلیل ہے۔
لند ن میں موجود ذرائع کا کہنا ہے کہ عالم اسلام میں فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے کے لئے Mi6 نے عراق ،ایران اور عرب دنیا میں صادق شیرازی اور یاسر حبیب نامی مولوی کو ٹاسک دیا ہے جبکہ انڈیا اور پاکستان سمیت اردو بولنے والے مسلمانوں میں اختلافات کو جنم دینے کے لئے لند ن میں مقیم پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک پاکستانی ناصر عباس کو ذمہ دار بنایا گیا ہے جو ایسے ذاکریں کی مالی امداد کرتا ہے جو تبرا بازی ،مجتہدین کے خلاف تقریر اور عقائد امامیہ مثلاً شہادت ثلاثہ جیسے مسائل پر مجالس پڑھتے ہیں۔ پاکستان میں بھی ان کے سہولت کار موجود ہیں جو ان ذاکرین اور مولویوں کی مجالس کا شیڈول فکس کرتے ہیں اور انہیں پروٹوکول مہیا کرتے ہیں۔
اس تحریر کا مقصد مومینن کو کفر کی اس سازش سے آگاہ کرنا ہے جو انہوں نے عالم اسلام کے لئے مرتب کی ہے۔ لہذا ایسے ذاکر ین اور مولویوں سے ہوشیار رہیں ۔ جو بھی اختلاف کی بات کرے سمجھ جائیں کہ وہ شیطان کی آواز ہے۔