مکتب اہلیبت (ع) کا کوئی مدرسہ دہشتگردی میں ملوث نہیں رہا، علامہ نیاز نقوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبررساں ادارہ )وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر علامہ نیاز حسین نقوی نے مدارس پر پولیس چھاپوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اسلام پرامن مذہب ہے، کسی کی جان لینے اور خوف پیدا کرنے کی اجازت نہیں دیتا، مدارس دینیہ علوم اسلامی کے فروغ میں مصروف ہیں، ان کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اہل تشیع کا کوئی مدرسہ دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہوا، ہم تو خود دہشت گردی کے متاثرین میں سے ہیں، مدارس پر چھاپے بلاجواز اور بیلنس پالیسی کا حصہ ہیں، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ مدارس کا صدیوں پرانا کردار ہے، جس میں دہشت گردی کا کوئی عنصر شامل نہیں، مسئلہ اس وقت پیدا ہوا جب کچھ مدارس کے طلبا کو جہاد افغانستان کے نام پر سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مدارس کا مثبت کردار پہلے بھی تھا اور اب بھی ہے، جسے پراپیگنڈے کے ذریعے دھندلانے کی سازش کی جا رہی ہے، اسے قبول نہیں کریں گے۔
علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ مدارس کے بغیر اسلامی معاشرے کا تصور کرنا بھی مشکل ہے کہ پیدائش سے لے کر موت تک انسان کو رہنمائی کی ضرورت رہتی ہے، جو مدارس ہی پوری کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم اتحاد المدارس پاکستان پانچوں وفاق المدارس کی نمائندہ تنظیم ہے، جس نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے، مدارس کی کردار کشی کی مہم کو اب ختم ہونا چاہیے، دہشت گردی کا تعلق کسی بھی مکتبہ فکر کے دینی مدرسے سے نہیں، اس کا تعلق تربیت اور تکفیری ذہنیت سے ہے، جسے بدقسمتی مخصوص مقاصد کے لئے تیار کیا گیا تھا اور اب تو کسی کو ابہام نہیں رہنا چاہیے کہ دہشت گرد کون ہیں؟ جو سکیورٹی اداروں کی کارروائیوں کے نتیجے میں اپنے منطقی انجام کو پہنچ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مدارس کا عمومی کردار ہمیشہ مثبت اور تعمیری رہا ہے، جسے خود حکومتی اداروں نے بھی تسلیم کیا ہے، اگر کوئی کالی بھیڑ ہے تو سکیورٹی ادارے نشاندہی کریں، تنظیم اتحاد المدارس اس کو اپنی صفوں سے نکال باہر کرے گی، لیکن کسی ایک کی غلطی کی سزا تمام مدارس کے طلبا اور اساتذہ کو نہیں دی جانی چاہیے اور نہ ہی پراپیگنڈہ کیا جانا چاہیے۔