قائداعظم کو کافر اعظم کہنے والوں کا محاسبہ ہوتا تو ملک کا یہ حال نہ ہوتا، پیر شاہ جماعتی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبررساں ادارہ) جس طرح علماء و مشائخ نے قائداعظم کیساتھ مل کر پاکستان بنایا تھا، اسی طرح ملک بھر کے علماء و مشائخ پاک فوج کیساتھ مل کر دہشتگردی اور فرقہ واریت کے ناسور کو ختم کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار علی پور شریف کے سجادہ نشین پیر سید منور حسین شاہ جماعتی، پیر سید شاہد حسین گردیزی، علامہ سیف الرحمن رضوی، مولانا محمد ارشد علی نقشبندی اور دیگر نے آستانہ شاہِ گردیز مغلپورہ لاہور میں ہونیوالے علماء و مشائخ کے نمائندہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی مائی کا لال پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتا، ملک کے امن کو خراب کرنیوالے کرائے کے قاتلوں اور گاندھی کے ایجنٹوں کا ہر سطح پر محاسبہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن قوتوں کو کراچی اور بلوچستان سمیت ملک میں امن کی بہار ہضم نہیں ہو پا رہی، کراچی آپریشن پر واویلا کرنے والے انڈیا کے ایجنٹ ہیں، جو آئے روز کسی نہ کسی بہانے سے حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو بلیک میل کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی اور بلوچستان کا امن خراب کرنے والے کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں، ان کو ان کے سہولت کاروں سمیت نشانِ عبرت بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ قائداعظم کو کافر اعظم کہنے والوں اور پاکستان مردہ باد کے نعرے لگانے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جاتا تو آج اس ملک کا یہ حال نہ ہوتا۔ علماء نے کہا کہ ملک دشمنوں کے خلاف پوری قوم پر جہاد فرض ہوچکا ہے، ہم پاکستان کی بقاء اور سلامتی کیلئے اپنا تن، من، دھن قربان کر دیں گے۔ اجلاس میں ضرب عضب آپریشن اور قومی ایکشن پلان کی بھرپور حمایت کی گئی۔ اجلاس میں پیر سید صداقت علی شاہ، الحاج محمد حنیف فاضل چشتی، پیر سید قاسم شاہ گردیزی، مولانا محمد بشیر نجم سیالوی، مولانا پیر سید لعل حسین، مولانا قاری شفیق الرحمن، مولانا فضل داد اعوان، مولانا منظور حسین، مولانا حاجی محمد حسین نوشاہی، مولانا محمد محسن رضوی، مولانا حبیب الرحمن چشتی، مولانا محمد علی کریمی، مولانا پیر محمد ندیم صدیقی، مولانا احمد یار نقشبندی، مولانا عبدالرحمان جامی، مولانا محمد خان قادری، مولانا محمد فیاض، مفتی احمد حسین، مولانا احمد یار ہزاروی اور دیگر نے شرکت کی۔