سعودی نواز حکومت کی ایما پر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے حجاج کرام کی کوریج پر پابندی عائد کردی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)منیٰ کا حادثہ پیش آئے کئی روز گزر چکا ہے مگر اب بھی حادثے کے کئی پہلو امت مسلمہ پر پوشیدہ ہیں۔ اور ایسا لگتا ہے کہ کئی پہلؤوں کو عمدی طور پر چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
چنانچہ حاجیوں کی واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور اب حادثے کے حقیقتین لوگوں پر عیاں ہوسکتی ہیں اس لیے بعض اداروں نے اس سلسلے میں کوریج پر پابندی عائد کردی ہے۔ چنانچہ ایکسپریس نیوز نے حجاج کی مدد کے لیے کوریج کی اور ان سے انٹرویو لینا چاہا تو سول ایوی ایشن اتھارٹی نے روک لگا دی۔
پاکستان کے دیگر میڈیا ذرائع کے ساتھ ہمارا بھی سوال ہے آخر کیوں کوریج پر پابندی لگائی جارہی ہے؟ حکومت کو کس چیز کا ڈر ہے؟ حکومت کیا چیز چھپانا چاہ رہی ہے؟ کیا حکومت حاجیوں کی معلومات تک میڈیا کی رسائی کو روکنا چاہتی ہے؟
اول تو مذبی امور کی وزارت کے تمام آفیشلز نے اپنے نمبر بند کردیئے اور دوسرے یہ کہ اب جب کہ حاجیوں کی واپسی کاسلسلہ شروع ہوگیا ہے تو سول ایوی ایشن اتھارٹی نے میڈیا کوریج پر پابندی عائد کردی ہے تاکہ واپس آنے والے حاجیوں سے حج کے حادثات کی معلومات حاصل نہ کی جاسکے۔
شجاعت عظیم نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جتنی بھی فلائٹس سعودی عرب سے واپس آئیں گی ان کی میڈیا کوریج کی اجازت نہیں ہوگی