ایران اور امریکہ کا مقصد مکہ اور مدینہ کو سعودیہ سے علیحدہ کرنا ہے، مولانا شیرانی کی نرالی منطق
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) جمعیت علماء اسلام کے سابق صوبائی امیر اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ امریکی کولیشن سپورٹ فنڈز صرف اور صرف سیاسی ہے۔ مذہبی اور لسانی جماعتوں کو آپس میں لڑانے کا ایجنڈا بھی اس میں شامل ہے۔ اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے ایم این اے مولانا آغا محمد، سردار نقیب اللہ زخپیل، قاری ممتاز، حاجی طاہر اوتمانخیل اور دیگر علمائے کرام اور قبائلی رہنماء بھی موجود تھے۔ مولانا شیرانی نے کہا کہ امریکہ اسلام اور مسلمانوں کا نمبر ایک دشمن ہے۔ اس فنڈ کا مقصد صرف اور صرف سیاسی ہے۔ مذہبی اور لسانی پارٹیوں کو آپس میں لڑانے کا ایجنڈا اس میں شامل ہے۔ علاوہ ازیں مولانا محمد خان شیرانی کی عجیب منطق کے مطابق ایران اور امریکہ کا مقصد مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کو سعودی عرب سے علیحدہ کرکے ویٹی کن سٹی کی طرح اسٹیٹ کا قیام عمل میں لانا ہے۔ انکا خیال ہے کہ سعودی عرب کے ٹکڑے کرکے تیل کی دولت پر قبضہ کرنا ہے۔ بلوچستان میں حالات خراب کرانے والے خود ہی حالات خراب کرتے ہیں اور خود ہی حالات کو ٹھیک کرنے دعویٰ بھی کر رہے ہیں۔ مشرق وسطٰی اور خلیجی ممالک میں امریکہ خود ہی فسادات کو ہوا دے رہی ہے اور پھر خود ہی ان فسادات خو ختم کرنے کے لیے اتحادیوں کے ساتھ فوجی کاروائی کرتی ہے، تاکہ ان ممالک کے وسائل پر قابض ہو سکے۔ امریکہ اور ان کے اتحادی کسی بھی منظم ملک پر حملہ نہیں کرتے۔ جیساکہ ویت نام کا ملک امریکہ کے لیے شکست فاش کا سبب بن گیا۔ امریکہ بین الاقوامی دہشت گرد ہے اور اپنے مفادات کے حصول کے لیے دہشت گرد تنظیموں کی مدد کرتی ہے۔ جیساکہ داعش جیسی دہشت گرد تنظیم جس نے عرب ممالک میں خوف کی فضاء پیدا کی ہے اور اب اسے ایک منظم سازش کے تحت مسلمانوں کو تقسیم کرنے کے لیے خطے کے دیگر ممالک میں بھی بھیجے جا رہے ہیں۔ پاکستان کی سیاسی اور مذہبی پارٹیاں ملک کے وسیع تر مفاد میں ایک ضابطہ اخلاق مرتب کرلیں، تاکہ چیلنجز کا مقابلہ مل جل کر لڑا جا سکے۔ دہشتگردی میں ہر جگہ وردی ملوث ہے۔