کمشنر کراچی کی دہشتگرد جماعت کے رہنما کو محرم کی کانفرنس میں دعوت، شیعہ رہنما خاموش رہے
کمیشنر کراچی شعب صدیقی کی جانب سے کراچی کے مقامی ہوٹل میں محرم الحرام میں مختلف مکاتب فکر کی ہم آہنگی کے لئے بلائی گئی کانفرنس میں اس وقت بد مزگی پھیل گئی جب حکومت پاکستان کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی ایک دہشتگرد تکفیری جماعت سپاہ صحابہ(اہلسنت والجماعت کے رہنما) محمد تاج حنفی کو اس کانفرنس میں دیکھا گیااور اسے خطاب کی دعوت دی گئی۔
اس موقع پر موجود تمام مکاتب فکر نے ایک دہشتگرد جماعت کے رہنما کو سرکاری دعوت نامہ پر بلانا اور پروٹوکول دینے پر حیرانگی کا اظہار کیا تاہم مجلس وحد ت مسلمین پاکستان اور آئی ایس او اپنا کمیشنر کراچی کو اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے اس میٹنگ کا بائیکاٹ کیا اور کانفرنس چھوڑ کر چلے آئے۔
شیعت نیوز کے نمائدے کے مطابق کمیشنر کراچی کی جانب سے آج 13 اکتوبر کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں محرم الحرام میں مذہبی رواداری اور ہم آہنگی کو بہتر بنانے کی غرض سے کانفرنس منعقد کی گئی تھی جس میں شیعہ و سنی علماء کرام اور رہنماؤں کو مدعو کیا گیا تھا،تاہم اسی میٹنگ میں کمیشنر کراچی کی جانب سے شہرکراچی میں نفرت پھیلانے اور مسلمانوں کو کافر قرار دیدکر انہیں قتل کرنے والی جماعت کالعد م سپاہ صحابہ کراچی کے امیر محمد تاج حنفی کو بھی دعوت دی گئی جس پر بدمزگی پیدا ہوئی اور شیعہ نمائندہ جماعتوں نے کانفرنس کا بائیکاٹ کردیا۔
وہاں موجود اہل علم اور صحافتی حلقہ نے بھی تکفیری جماعت کے رہنما کی موجود گی کو رد کرتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس میںباعزت علماء کرام اور پرامن شہریوں کو مدعو کیا گیا تھا، لہذا حکومت پاکستان کی جانب کالعد م قرار دی جانے والی جماعت کے رہنما کی تقریر آئین پاکستان سمیت حال ہی بنے والے نیشنل ایکشن پلان کی کھلے عام خلاف ورزی ہے۔
دوسری جانب انتہائی افسوس کہ سوائے کچھ کے وہاں موجود درباری ملا اور افراد جو ہر سال محرم میں انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کرنے کے شوق میں رہتے ہیں اس کانفرنس میں بیٹھے دہشتگرد رہنماء کی تقریر کو باغور سنتے رہے،لہذا قوم کو چاہئے کے وہ اپنی صفوں میں چھپے ان غداروں کا پہچانے جو حکومتی ملاقاتوں میں شیعہ قوم کے ہزاروں جوانوں کے قاتلوں کی موجودگی پرمیٹنگ کا بائیکاٹ کرنے کا حوصلہ نہیں رکھتے لیکن نمائندگی کرتے ہوئے ہر مٹینگ میں نظر آتے ہیں۔
اس کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین ،آئی ایس او، شیعہ علمائ کونسل، جعفریہ الائنس، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ، سمیت دیگر رہنما، علامہ فرقان عابدی، علامہ کرار نقوی،باقر زیدی ،سلمان مجتبیٰ، شبر زیدی وغیرہ موجود تھے۔