پاکستان کے مختلف صوبوں میں داعش کا مضبوط نیٹ ورک موجودہے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)صوبہ سندہ،پنجاب اور دیگر صوبوں میں داعش کے نیٹ ورک کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔سی ٹی ڈی نے 53 داعش دہشت گردوں پر مشتمل فہرست بھی تیار کرلی ہے جبکہ داعش اور وہابی مراکز کا آپس میں گہرا گٹھ جوڑ ہے طالبان کےحامی وہابی مراکز اب داعش کے حامی بن گئے ہیں۔ سی ٹی ڈی ذرائع کے عبداللہ یوسف عرف عبدالعزیز عرف ثاقب داعش کا امیر ہے، شاہد کھوکھر حیدرآباد کا رہنے والا ہے، میرپورخاص سےتعلق رکھنےوالا بلال بھی داعش کا دہشت گرد ہے، دہشتگردوں کی گرفتاری کیلئےٹیمیں تشکیل دےدی گئی ہیں جبکہ صوبہ پنجاب اور دیگر صوبوں میں بھی داعش فعال اور سرگرم ہیں پنجاب کے کئی اضلاع میں داعش کی حمایت میں نعرے بھی لکھے گئے ہیں ۔
یاد رہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے اپنے غیر ملکی دورے کے دوران اسلام آباد میں داعش کے حامی افراد کی موجود گی کا واضع الفاظ میں انکشاف بھی کیا تھا، اور ایسے عناصر کی سرکوبی کا بھرپور ارادہ بھی ظاہر کیا تھا، جنرل راحیل شریف کے بیان کی مطابق ان کا اشارہ اسلام آباد میں واقع اور پاکستان میں ہونیوالی دہشت گردانہ کاروائیوں اور دہشت گردوں کی حامی لال مسجد اور جامعہ حفصہ کیجانب ہی تھا، جس کا علم تمام حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہے، لیکن فقط ایک بار آرمی کیجانب سے آپریشن کے بعد اس لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے خلاد دوبارہ کوئ آپریشن نہیں کیا گیا،جبکہ اسی لال مسجد کا خطیب اور تکفیری دہشت گرد مولانا عبدالعزیز عرف برقع والی سرکار کھلے عام داعش کی حمایت اور پاکستان میں طالبان دہشت گردوں کی حمایت کرتا نظر آتا ہے، اس کے علاوہ جامعہ حفصہ کی تکفیری طالبات کیجانب سے جامعہ حفصہ میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں داعش کے تکفیری دہشت گردوں کی حمایت اور داعش کے تکفیری اور امریکہ و اسرائیل نواز خلیفہ ابوبکر البغدادی کی شریعت کے پاکستان میں عملی نفاز کے لیےٗ اپنے بھرپور کردار اور مدد کا وعدہ بھی کیا تھا