جانیں تو قربان کرسکتے ہیں لیکن عزاداری پر قدغن ہرگز برداشت نہیں کرینگے، علامہ ناصر عباس جعفری
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عزاداری کیخلاف حکومتی غیر قانونی فیصلوں سے پورے پاکستان میں تمام عاشقان رسول ۖکے دلوں میں تشویش کی لہر دوڑی ہے، اگر یہ ظالمانہ فیصلے واپس نہ لئے گئے تو پورے پاکستان میں ہم اس کیخلاف احتجاج کریں گے، جس کے ذمہ دار خود نواز شریف، شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایام عزا کے دوران بلدیاتی الیکشن پر تشویش ہے، غیر مسلم ریاستیں بھی ایام عزا کا احترام کرتی ہیں، الیکشن کمیشن کی طرح پنجاب کے وزیراعلٰی بھی ذہنی مریض لگتے ہیں، ہم نفرتیں اور تفرقہ پھیلانے کو ملک کیخلاف سازش تصور کرتے ہیں، نہایت افسوس کا مقام ہے کہ اس ملک میں چاردیواری میں ناچ گانا تو ہوسکتا ہے لیکن نواسہ رسولؑ کی یاد میں مجلس عزا نہیں ہوسکتی، یہ کون سا قانون ہے، ہم عزاداری کیخلاف کسی قسم کی پابندی کو نواسہ رسول ۖسے خیانت سمجھتے ہیں، ہم علماء و ذاکرین پر پابندی کی شدید مذمت کرتے ہیں، عزاداران امام مظلوم کو چاردیواری کے اندر مجالس عزا کیلئے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے عزاداروں کیخلاف پولیس گردی جاری ہے، شیخوپورہ میں چاردیواری کے اندر مجلس پر پولیس گردی اور دہشتگردی کی دفعات کیساتھ ایف آئی آر کا اندراج، پنجاب پولیس کی متعصبانہ سوچ کی دلیل ہے، جبکہ اسی ایف آئی آر کو آج انسداد دہشتگردی عدالت نے جھوٹا قرار دے کر خارج کر دیا ہے اور ڈی پی او سہیل ظفر چٹھہ کی ایماء پر ایس ایچ او نے غیر قانونی طور پر عزاداران کو اب تک تھانے میں بند رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمپلی فائر ایکٹ کے ناجائز استعمال کو ہم ہرگز نہیں مانیں گے، ضلع بندیوں کی آڑ میں علماء، ذاکرین کیساتھ ساتھ شہر سے باہر مقیم فیملیز کو اپنے علاقوں میں داخلے سے روکا جا رہا ہے، کالعدم دہشتگرد جماعتوں کو امن کمیٹیوں میں بیٹھا کر انتظامیہ نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں بکھیرنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ٹارگٹ کلرز اور کالعدم جماعتوں کے ہاتھوں یرغمال ہے، ضعیف العمر وزیراعلٰی حکومتی فرائض سنبھالنے کے اہل نہیں رہے، اندورن سندھ میں مجالس و جلوس ہائے عزاداری کی سکیورٹی سے مطمئن نہیں۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے دوٹوک الفاظ میں حکومت کو پیغام دیا کہ عزاداری نواسہ رسول امام حسینؑ ہمارا آئینی و قانونی حق ہے، ہم اس سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، ہم اپنی جانیں تو قربان کرسکتے ہیں لیکن عزاداری پر قدغن ہرگز برداشت نہیں کریں گے، تکفیری اور دہشتگرد چاہتے ہیں کہ ملک میں عزاداری نہ ہو ،لیکن ہم یہ سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے، انشاءاللہ آج سے ہم اپنے مذہبی فریضے کی ادائیگی کیلئے بھرپور انتظامات کریں گے، اگر اس کو محدود یا اس میں کوئی خلل ڈالنے کی کوشش کی گئی تو حالات کے ذمہ دار وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، پنجاب کے وزیر رانا ثناءاللہ اور وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف ہونگے۔ ہمیں ایسا لگتا ہے کہ یہاں کے حکمران بھی تکفیری سوچ رکھتے ہیں۔ یہ لوگ جدہ سے تکفیری سوچ لے کر آئے ہیں، عزاداری کا تعلق کسی سیاسی یا دینی جماعت سے نہیں بلکہ یہ ان چیزوں سے بالاتر ہے۔ پریس کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما سید ناصر شیرازی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ عبدالخالق اسدی، علامہ ابوذر مہدوی اور آئی ایس او کے مرکزی صدر علی مہدی بھی موجود تھے