بیرونی قوتیں نوجوانوں کو گمراہ کرکے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہیں، بین المسالک ہم آہنگی مذاکرہ
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر، ڈی آئی خان صادق حسین بلوچ نے کہا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان اپنی جغرافیائی حیثیت اور حدود کی وجہ سے صوبہ خیبر پختونخوا کے حساس ترین اضلاع میں شامل ہے۔ اس لئے عاشورہ محرم الحرام کے دوران انتہائی سخت انتظامات کرنا ہماری مجبوری ہے، لہٰذا عوام قانون نافذ کرنے والے اداروں کیساتھ مکمل اور بھرپور تعاون کریں، تاکہ ہم انکی جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت بھرپور طریقے سے کرسکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آواز ڈسٹرکٹ فورم ایس پی او ڈیرہ اسماعیل خان کے زیراہتمام ضلعی اسمبلی ہال میں ’’بین المسالک ہم آہنگی اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ایک روزہ مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بین المسالک ہم آہنگی مذاکرے میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام اور دیگر شہریوں نے بھرپور شرکت کی۔
ڈی پی او کا کہنا تھا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ سنی عوام کے مابین کوئی چپقلش نہیں ہے، البتہ بیرونی قوتیں اثرانداز ہو کر پندرہ سے پچیس سال کے نوجوانوں کو گمراہ کرکے اپنے مقاصد حاصل کرنیکی کوشش کرتی ہیں، جسے ناکام بنانے کیلئے پولیس ہائی الرٹ ہے، جبکہ پاک فوج بھی ہماری مدد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں کوئی افواہ ساز فیکٹری نہیں ہے۔ اگر ہوتی تو پولیس چھاپہ ضرور مارتی، تاہم عوام کو افواہوں سے دور رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں 174 ماتمی جلوس برآمد ہوتے ہیں، جبکہ 642 مجالس کا انعقاد ہوتا ہے، جو صوبہ خیبر پختونخوا میں تمام اضلاع سے زیادہ تعداد بنتی ہے۔ جس کیلئے فول پروف سکیورٹی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں حضرت علی (ع) کے فرمان کے مطابق معاف کرنا اور پھر بھول جانے کا اصول اختیار کرنا چاہئے۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ جو شخص حرم رسول (ص) کی عزت نہیں کرتا، وہ رسول (ص) کا امتی کہلانے کا بھی حقدار نہیں ہے۔ اہل تشیع اللہ و رسول (ص) اور صحابہ کرام (ر) اور اہل بیت (ع) سب کا احترام کرتے ہیں اور جو شخص ام المومنین حضرت عائشہ (ر) کی عزت نہیں کرتا، وہ شیعہ نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کو برداشت کریں۔اوراسلام کی سربلندی کیلئے یکجہتی و یگانگت اور اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں