جعفرطیار: محمود اختر نقوی کا سیکورٹی پروٹوکول دوران مجلس سیکورٹی خدشات کا سبب بن رہا ہے،رپورٹ
ملیر جعفرطیار میں سوسائیٹی کے سابق صدر محمد اختر نقوی کی بادشاہانہ سیکورٹی پروٹوکول شدید سیکورٹی خدشا ت کا سبب بن رہا ہے ،ملیر جعفرطیار سے ملنے والی رپورٹس کے مطابق محمد اختر نامی شخص جو جعفرطیار سوسائیٹی کا سابق صدر ہے مگر اب علاقہ میں نہیں رہتا لیکن روزانہ عزاداری میں شرکت کے لئے جعفرطیار آتا ہے جس پر کسی کو کوئی اعترازض نہیں لیکن اسکے بے تحاشہ سیکورٹی پرٹوکول اور مجالس کے حدود میں زبردستی اپنے پروٹوکو ل کے ہمرا ہ عمل دخل کرنا ضرور سیکورٹی خدشات کا سبب بن رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مرکزی امام بارگاہ میں ہونے والی مرکزی مجلس عزا کے دوران سیکورٹی پر معمور اسکاوٹ اور خواتین کی جانب سے انتظامیہ کو شکایات موصول ہوئی ہیں کہ محمود اختر نقوی کا سیکورٹی پروٹول منع کرنے کے باوجود مجالس کے طے کردہ حدود سے باہر نہیں جاتاجسکی وجہ سے اسکاوٹس کو فرائض کی انجام دہی میں مشکلات کا سامانہ ہے، دوسری جانب پولیس موبائل سمیت پانچ سے چھ لینڈ کروزر گاڑیاں مرکزی امام بارگاہ کے سامنے ایک بڑ ا حصہ گھیر لیتی ہیں،وہ عزادار جو بارگاہ بھر جانے کی وجہ سے باہر بیٹھ کر مجلس سننتے ہیں انکے لیئے بھی جگہ تنگ ہورہی ہے،خواتین کی جانب سے موصول اطلاعات کے مطابق محمود اختر نقوی کی اہلیہ اپنے پولیس گارڈز کے ہمرا ہ خواتین کے لئے بنائے گئے مخصوص پورشن میں موجود ہوتی ہیں، غیر شیعہ پولیس گارڈ کو لے کر عزادار سادات خواتین کے درمیان بیٹھنے پر خواتین نے شدید احتجاج کیا ،خواتین کا کہنا تھا کہ محمود اختر کی اہلیہ ہو یا کسی بھی وزیر کی اپنے سیکورٹی گارڈ باہر چھوڑ کر آئیں۔
ایک اور اطلاع کے مطابق جعفرطیار سوسائیٹی کے موجود صدر کو بھی محمود اختر نقوی نے دھمکی دی ہے کہ 13 محرم کے بعد وہ جعفرطیار میں ایڈمینسٹیٹر لاکر بیٹھا دے گا ،سوسائیٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ محمود غیر قانونی حثیت سے جعفرطیار کے معمالات میں عمل دخل کررہا ہے، جبکہ اسکی پشت پناہی غازی عباس ٹرسٹ کررہی ہے، انہوں نے کہا اگر غازی عباس ٹرسٹ سیاسی مداخلت سے باز نا آئی تو سوسائیٹی ٹرسٹ کی رجسٹریشن کینسل کردے گی۔
گذشتہ رات بھی مومنین کی جانب سے عزاداری کے تبرکات سبیل امام حسین کے لئے لگائے گئے اسٹال والوں کو محمود اختر نے زردکوب کیا اور کہا کہ اسٹال فوری ہٹاو رونہ پولیس کو بلالوں گا، ازیت کا باعث یہ تھا کہ غریب مومنین جو عزاداری کے تبرکات بیچ کر حلال کما رہے ہیں انہیں سر عام گالیاں دیں اور اُن مومنین کی عزت نفس کا مجروح کیا،جس پر عوام نے محمود کے خلاف احتجاج کیا اور کہا کہ وہ کسی حثیت سے جعفرطیار میں بدماشی کررہا ہے جبکہ وہ سوسائیٹی ممبر بھی نہیں، تحقیق پر معلوم ہوا ہے کہ غازی عباس ٹرسٹ کے ٹرسٹی معراج نے ملیر سمیت دیگر انتظامیہ کے سامنے محمود اختر نقوی کو سوسائیٹی کا ذمہ دار بناکر پیش کیا ہے۔
ایک غیر قانونی شخص کو قانونی حثیت سے متعارف کروانے والوں لوگ، تصاویری دستاویز