پاکستانی شیعہ خبریں

سانحہ چھلگری کے ملزمان کو ہر صورت کیفر کرار تک پہنچایا جائیگا، میر سرفراز بگٹی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سانحہ چھلگری کے ملزماں کو ہر صورت کیفرکرار تک پہنچایا جائے گا۔ بلوچستان میں نفرتیں پھیلانے والے اپنے مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔ لواحقین کے دکھوں میں برابر کے شریک ہیں۔ زخمیوں کے علاج معالجے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ صوبائی سیکرٹری داخلہ کپیٹن (ر) اکبر حسین درانی کے علاوہ کمشنر کچھی سمیت دیگر اعلٰی افسران و شیعہ علماء کونسل کے رہنما، مجلس وحدت مسلمین پاکِستان کےمرکزی رہنماء علامہ سید ہاشم موسوی،مجلسِ وحدتِ مسلِمین پاکِستان کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا سید محمد رضا بھی موجود تھے۔ میر سرفرازبگٹی نے کہا کہ امام بارگاہ کاظمیہ چھلگری پر خودکش حملہ بزدلانہ فعل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انسانی جانوں سے کھیلنے والے مسلمان کہلانے کے مستحق نہیں۔ بلوچستان کی عوام دہشت گردوں کے ان بزدلانہ حملوں سے ڈرنے والے نہیں۔ ہم دہشت گردوں کو کسی صورت بلوچستان کے امن کو برباد کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک کی حکومت میں دیگر صوبوں کی نسبت بلوچستان میں نیشنل ایکشن پلان پر سختی کے ساتھ عملدآمد کیا جا رہا ہے۔ بلوچستان بھر میں دہشت گردوں کیخلاف بلا امتیاز کارروائی کی جارہی ہے۔ دہشت گرد گرفتار ہونے کے بعد اب دوبارہ کارروائی نہیں کرتے بلکہ کالعدم تنظیموں، نوجوانوں کو خودکش بنا کراستعمال کررہی ہیں، جس کی روک تھام کیلئے ہم ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی وارداتوں میں گرفتار ہونے والے ملزماں کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے جارہے ہیں۔ جس پر سختی سے کام جاری ہے۔ چھلگری کے واقعہ کے بعد سختی سکیورٹی کی وجہ سے دہشت گرد اپنے عزائم میں کامیاب نہ ہوسکے، جبکہ چھ خودکش دہشت گرد بمباروں کی اطلاعات تھیں، ان کی تصاویر بھی ملی تھیں، تاہم خودکش بمبار منظر عام پر نہ آسکے۔ جس کی بناء پر ہم ان کو گرفتار نہ کرسکے۔

سرفراز بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کی عوام پاک افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ سانحہ چھلگری میں ملوث عناصر کی گرفتاری کیلئے حکومت اپنی ذمہ داری ہر صورت پوری کرے گی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے علاقہ چھلگری میں دہشت گردی میں قیمتی جانوں کا نقصان ہوا، لیکن آج تک وزیراعلٰی بلوچستان سمیت کوئی بھی حکومتی عہدیدار چھلگری نہ آ سکا۔ ہونا تو چاہیئے تھا کہ آپ اسی دن چھلگری آتے ہمیں توقع تھی کہ وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک خود آکر اظہار تعزیت کرتے مگر افسوس ہوا۔ جبکہ آج تک کوئٹہ میں بھی وزیراعلٰی بلوچستان سمیت کوئی بھی وزیر حکومتی عہدیدار زخمیوں کی عیادت کیلئے نہ آسکا۔ بھاگ بولان نصیر آباد ڈیرہ مراہ جمالی میں دہشت گردوں کے کیمپ موجود ہیں۔ حکومت ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر دہشت گردوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے اور حکومت سندھ کی طرز پر جاں بحق ہونے والوں کو فی کس دس لاکھ روپے معاوضہ دینے کے علاوہ بختیارآباد قومی شاہراہ پر یادگار سانحہ چھلگری تعمیر کی جائے۔ اس موقع پر وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے یقین دلایا کہ وزیراعلٰی بلوچستان سے اس سلسلے میں بات چیت کرکے جواب دوں گا جبکہ یادگار کے حوالے سے سردار سرفراز خان ڈومکی کو اعتماد میں لے کر جلد ہی باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔ بعدازاں انہوں نے سانحہ چھلگری میں جان بحق ہونے والوں کے ورثاء میں فی کس دس لاکھ روپے جبکہ زخمیوں کو فی کس ایک لاکھ روپے امدادی رقم تقسیم کی

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button