پاکستانی شیعہ خبریں

ڈی ایس پی حویلیاں کا بانیان مجالس کیساتھ رویہ انتہائی نامناسب ہے، مدثر علی کاظمی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین ضلع ایبٹ آباد نے ایک ہنگامی میٹنگ کا انعقاد کیا۔ جس میں ضلعی عہدیداران نے شرکت کی۔ ضلعی سیکرٹری جنرل سید مدثر علی کاظمی کا اپنے ورکرز سے کہنا تھا کہ ملت تشیع نے پاکستان کے امن و امان کے لئے کلیدی کردار ادا کیا ہے، اور ہمیشہ اتحاد بین المسلمین کے لئے کوشاں رہے ہیں۔ ضلعی سیکرٹری جنرل نے تمام ورکر کی توجہ 15 محرم الحرام کو تحصیل حویلیاں میں سید شجر علی کاظمی کی رہائش گاہ گاؤں دیوال میں منعقد ہونے والی سالانہ مجلس عزا کی طرف مبذول کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کبھی بھی صبر کے دامن کو ہاتھ سے نہیں چھوڑا ہمیشہ انتظامیہ سے تعاون کرتے رہے ہیں لیکن اس کے باوجو د ضلعی انتظامیہ میں کچھ ایسے عناصر ہیں جو نہ صرف ضلع ایبٹ آباد بلکہ ملکی امن کو بھی خراب کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی مجلس سید شجر علی شاہ کی مجلس کی پرمیشن ہم نے ڈی پی او  اور ڈی سی او سے لی ہوئی تھی اور 14 محرم الحرام کو ڈی پی او ایبٹ آباد کو سنٹرل سیکرٹریٹ مجلس وحدت مسلمین اسلام آباد سے مجلس کے انعقاد کا لیٹر بھی ایشو کروایا تھا لیکن اسکے باوجود بھی ڈی ایس پی حویلیاں آصف گوہر نے بانی مجلس کو محرم الحرام آنے سے پہلے ہی ہراساں کرنا شروع کر دیا تھا۔ ڈی ایس پی حویلیاں آصف گوہر کا رویہ بانی مجلس کے ساتھ نہایت نامناسب ہے۔ ڈی ایس پی بانی مجلس کو بار بار تھانہ حویلیاں میں بلوا کر دھمکیاں دے رہے ہیں اور کہتے ہیں کے آپ کی مجلس کو ہمیشہ کے لئے بندکر دیں گے۔ آپ کو جیل بھیجوں گا۔ پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق ہر شخص کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایس پی کی مجلس عزاء سید الشہداء کو روکنے کی دھمکی سمجھ سے بالاتر ہے۔ مجلس سید الشہداء حضرت امام حسین ؑ کو ملک بھر میں نہایت عقیدت کے ساتھ منعقد کیا جاتا ہے۔ 15 محرم الحرام کو جب بانی مجلس سید شجر علی کاظمی نے مجلس عزاء منعقد کی تو تھانہ ناڑا نے سکیورٹی فراہم کی۔ جونہی مجلس عزاء کا اختتام ہوا تو ڈی ایس پی حویلیاں آصف گوہر کے حکم سے مجلس میں شرکت کرنے والے مومنین کو گرفتار کر کے تھانہ حویلیاں میں بند کر دیا گیا۔ اس کے بعد بانی مجلس کو بھی تھانہ حویلیاں میں بلوا کر بند کر دیا اور تمام افراد پر سولہ ایم پی او کے تحت پرچہ کاٹ دیا۔ جو سراسر زیادتی ہے اور ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور آئین پاکستان کے قانون کے مطابق ہم اس ظلم کا بھرپور جواب دیں گے اور کبھی بھی اپنے قانونی اور مذہبی حق سے دستبردار نہیں ہونگے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button