مضامین

حافظ بشیر نجفی کا فتویٰ ۔۔۔ میں حیران رہ گیا

تحریر: عبداللہ ہادی

 

قبلہ حافظ بشیر نجفی کی خونی ماتم پر وڈیو دیکھنے کا موقع ملا جس کو دیکھ کر میں حیران رہ گیا جس میں قبلہ نے ایسے دلائل دیئے جس کی کسی مجتہد سےتوقع نہیں کی جاسکتی ۔ قبلہ کی اکثر باتیں تضادات کا مجموعہ تھیں۔ اس پوسٹ کے توسط سے کوشش کرونگا کہ ان کی تمام باتوں کا جواب دیا جائے۔

1۔ قبلہ صاحب فرماتے ہیں کے 100 سال پہلے پاکستان میں صرف 3 شیعہ تھے دو مرد اور ایک خاتون اور اب آدھا پاکستان شیعہ ہوگیا ہے، جب کہ حقیقت سے اس بات کا دور تک تعلق نہیں۔

2۔ قبلہ صاحب فرماتے ہیں کے جو سمجھتے ہیں کے زنجیر زنی سے مذہب کی بدنامی ہوگی وہ نہ کریں اور جو نہیں سمجھتے وہ کریں۔ شہید مطہری کی تعبیر کے مطابق پھر کشتی میں سوراخ کرنے والے کو کچھ نہ کہا جائے کہ وہ سوراخ اپنی طرف کر رہا ہے حضرت توہین کا معیار شخصی نہیں بلکہ معاشرتی ہے۔ اور وڈیو میں خود حافظ صاحب نے کہا کے یہ تقلیدی مسئلہ نہیں ہے اور آخر میں فرماتے ہیں کہ میں حکم دیتا ہوں کے خوب زنجیر زنی کرو خوب قمہ زنی کرو۔ اب کوئی بندہ پوچھے کہ آپ کی کس بات کو مانا جائے ؟؟

3۔ قبلہ فرماتے ہیں کے جو قمہ زنی سے منع کرتے ہیں وہ مجھ سے دلیل مانگتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ میں ان سے پوچھتا ہوں کے کس آیت یا روایت میں منع ہے۔ میں کہتا ہوں کہ اگر خونی ماتم کی یہ ہی دلیل ہے تو پھر فاتحہ پڑھہ لینی چائیے۔ یہ ہی دلیل غالی حضرات شہادت ثالثہ کے لئے دیتے ہیں کے اگر کسی روایت میں شہادت ثالثہ موجود نہیں ہے تو کسی روایت میں منع بھی تو نہیں ہے۔ تو ہمارے علماء اس کا جواب یہ ہی دیتے ہیں کہ کسی چیز کو بھی شریعت میں داخل نہیں کیا جاسکتا ورنہ تو پھر کل کو اسماعیلی اور بوہری بھی اپنے اپنے امام کی گواہی اذان میں دے دیں اور جب آپ اعتراض کریں تو وہ بھی یہ ہی کہیں کے کسی روایت میں منع بھی تو نہیں ہے۔

4۔ قبلہ فرماتے ہیں کے چھوٹے بچے کی تربیت جیسے نماز کے لیے جاتی ہے ویسے اس کو قمہ مار کر اس کی تربیت کی جائے۔ اللہ کی پناہ دو تین سال کے بچے کو قمہ مار کر زخمی کرنا یہ مذھب تو دور کی بات انسانیت کی بھی توہین ہے۔ بچہ جو کہ ابھی معصوم ہے جس کو اس دنیا تک کا علم نہیں اسے زخمی کرکے تربیت کی جائے۔ خدا کی قسم یہ تعلیمات اھلبیت کی نہیں ہیں ۔ ایسی تربیت سے بچہ علی ع کا شیعہ تو نہیں داعشی شیعہ ضرور بن سکتا ہے۔

5۔ امام حسین ع کے مصائب پر گریہ کرنا اور ماتم کرنا فطری عمل ہے۔ کسی انسان کے گھر میں کسی کی موت ہوجائے تو گھر والے مصائب کے عالم میں گریہ کرتے ہیں اور اپنے سر اور سینے پر ماتم کرتے ہیں مگر یہ کوئی نہیں کرتا کے تلوار اٹھا کر اپنے سر پر مارے اور اپنے آپ کو زخمی کردے۔

6۔ قبلہ فرماتے ہیں کے امام حسین ع کی ذوالجناح کو پوری دنیا میں لے کر جائیں گے۔ شبیہ ذوالجناح پر میں یہاں اعتراض نہیں کر رہا مگر میں صرف یہ پوچھتا ہوں کہ امام حسین عہ کی شھادت اور عاشور سے صرف ہم کو گھوڑا ہی ملا ہے ؟ عاشور کیا قمہ زنی سے شروع ہوکر گھوڑے پر ہی ختم ہوجا تی ہے ؟ بدقسمتی سے ہمارے شیعوں نے ذوالجناح کو وہ درجہ دے دیا ہے جو ہندؤں نے گائے کو دیا ہوا ہے۔ ذوالجناح کو دولھا بناتے ہیں اور اس سے حاجات طلب کر رہے ہوتے ہیں۔ خدارا مذھب اہل بیت پر کچھ رحم کریں۔

بہت سارے لوگ کہتے ہیں کے آپ کیا مجتہد سے بھی بڑے ہوگئے ہیں جو ان کی باتوں پر سوالات اٹھا رہے ہو۔ تو میں ان برادران سے عرض کرونگا کہ کیا ہم بھی سنیوں کی طرح ہوگئے ہیں ؟ کہ جس طرح وہ کہتے ہیں کہ صحابہ کرام کسی بات پر بھی سوال نہ اٹھایا جائے وہ سب عادل ہیں اگر وہ کوئی غلط کام بھی کریں تو ہم ان کی کسی بھی بات پر سوال نہیں اٹھا سکتے؟ یا تو ہم بھی سنیوں کی طرح ہوجائیں اور آنکھیں بند کرکے ہر غلط بات کی بھی تاویل کرکے صحیح ثابت کریں اور سوال نہ کریں ؟

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button