نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں جلوس و مجالس میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں، علامہ عارف واحدی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایت پر شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے علامہ نصیر حسین موسوی، سید محمود حسین نقوی، سید جاوید حسین شاہ کے ہمراہ شہدائے کربلا کے چہلم کے مرکزی جلوس راجہ بازار میں شرکت سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضرب عضب آپریشن نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ہے۔ سیکورٹی کے انتظامات بہتر ہیں۔ ہم نیشنل ایکشن پلان کے باعث کنٹینرز برداشت کر رہے ہیں۔ ہماری پورے ملک کے حالات پر نظر ہے۔ لیکن ہم نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں مجالس و جلوس میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کرینگے۔ ذکر حضرت امام حسین علیہ السلام کو روکنا اسلام کو روکنا ہے۔ ہم اس کی ہرگز اجازت نہیں دینگے۔ ہم محب وطن پاکستانی ہیں۔ اس ملک میں شیعہ سنی کا کوئی جھگڑا نہیں۔ ریاستی اداروں کو بتانا چاہتا ہوں کہ چاردیواری میں مجالس کے انعقاد کی آزادی ہے۔ چار دیواری میں مجلس کے انعقاد کی کوئی اجازت نہیں لی جائے گی۔ یہ ہمارا بنیادی و آئینی حق ہے اور خالصتاً شہری آزادیوں کا مسئلہ ہے۔ پنجاب میں بہت سے لوگوں پر گھروں میں چاردیواری میں مجالس کے انعقاد پر ایف آئی آر درج کی گئیں، مجالس میں رکاوٹ عوام کے بنیادی حقوق کو سلب کرنے کی کوشش ہے۔ جو ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں انہیں فوراً ختم کیا جائے۔ ہم اپنی شہری آزادی کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک صوبے سے دوسرے صوبے اور ایک ضلعے سے دوسرے ضلع میں علماء کرام پر مجالس پڑھنے پر کوئی پابندی قبول نہیں کرینگے۔ حکومت کو ایک معیار بنانا چاہیئے کہ جو علماء کرام امن پسند، قانون پسند ہیں ان کو ہرگز نہ روکا جائے اور جو علماء کرام مسالک میں تفریق اور فساد پیدا کرتے ہیں ان پر پابندی عائد کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کی ذات اور کردار ہر زمانے کے انسان کیلئے سرچشمہ ہدایت و رہنمائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے ہمیشہ اس ملک میں اتحادو وحدت کا درس دیا۔ پاکستان میں امن قائم رکھنے میں ان کا کردار مثالی ہے اور ملت جعفریہ پاکستان کے لاکھوں فرزند اپنے قائد کے حکم پر کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔ پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام علامہ سید ساجد علی نقوی کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں