بلدیاتی الیکشن میں مذہبی جماعتوں کی کارکردگی مایوس کن رہی، پیر اعجاز ہاشمی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر اعجاز ہاشمی نے بلدیاتی انتخابات میں قتل اور تشدد کے واقعات خصوصاً سابق وزیر قانون راجہ بشارت کے بھانجے کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور الیکشن کمیشن امن و امان برقرار رکھنے میں ناکام رہے ہیں، دھاندلی کی شکایات اور پولیس کے تشدد کو بھی نہیں روکا جا سکا۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات عدالتی احکامات کے دباو میں کروائے گئے ہیں ورنہ سندھ اور پنجاب حکومتیں تقریباً دس سال تک مقامی حکومتوں کے انتخابات کروانے میں لیت و لعل سے کام لیتے ہوئے غیر آئینی اقدامات کے مرتکب ہوئیں اور مقامی سطح پر لوگوں کو حق نمائندگی سے محروم رکھا۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات سے نئی قیادت ابھر کر سامنے آئے گی، سیاسی کارکنوں کو اپنی کارکردگی کے اظہار کا موقع ملے گا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے تنیوں مراحل میں مذہبی جماعتوں کی کارکردگی مایوس کن قرار رہی ہے، جماعت اسلامی نے کراچی میں تحریک انصاف کیساتھ اتحاد کیا لیکن اسے کچھ بھی حاصل نہیں ہوا، اسی طرح باقی مذہبی جماعتوں کی صورتحال ہے، اس سے ان جماعتوں کے رہنماوں کو اندازہ ہو گیا ہوگا کہ متحدہ مجلس عمل کی بحالی ہی مذہبی قوتوں کے ووٹ بینک کو اکٹھا رکھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں حکمران جماعتوں نے خوب سرکاری وسائل استعمال کئے اسی وجہ سے تحریک انصاف خیبر پختونخواہ، مسلم لیگ ن پنجاب اور پیپلز پارٹی سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں اپنے امیدوار جتوانے میں کامیاب رہی، البتہ کراچی میں لوگ اب بھی ایم کیو ایم کے خوف کے زیر اثر ہیں جبکہ مذہبی جماعتوں کا ووٹ منتشر ہے، جسے اکٹھا کرنے کیلئے جمعیت علما پاکستان ایم ایم اے کی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کیلئے کوشاں ہے۔