Uncategorized

ضرب عضب کا خوف، ملا طاہر اشرفی کا یو ٹرن، داعش کو امت مسلمہ کیلئے فتنہ قرار دیدیا

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) گوجرانوالہ میں دیوبند مدارس کے اساتذہ، علما اور خطبا کی نشست سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان علما کونسل کے چیئرمین ملا طاہر اشرفی نے کہا کہ داعش جیسے فتنے صرف مسلم اُمہ کی تباہی کیلئے پیدا کئے گئے ہیں، داعش نے شامی عوام کی جدوجہد کو سبوتاژ کیا ہے، امریکی صدر اور عالمی دنیا انتہاء پسندی اور دہشتگردی کا خاتمہ چاہتی ہے تو مسئلہ فلسطین، کشمیر، شام اور عراق کو حل کرے، دہشتگردی کو اسلام اور کسی بھی مذہب سے جوڑنا افسوسناک امر ہے، دہشتگرد اور انتہاء پسند کسی مذہب کے نہیں اپنی سوچ و فکر کے پیرو کار ہوتے ہیں، تمام آسمانی مذاہب امن، محبت اور رواداری کا درس دیتے ہیں۔ طاہر اشرفی نے کہا کہ اسلام کے حقیقی پیغام امن کو دنیا تک پہنچانے کیلئے علماء، آئمہ اور خطباء کو ہر قسم کی مصلحتوں سے بالا تر ہو کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، آج جہاد اور اسلام کے نام کو بدنام کیا جا رہا ہے، جہاد میں بے گناہ انسان تو انسان، سبز درخت اور جانور کو بھی کاٹنے کا حکم نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام میں عورتوں، بچوں اور غیر مسلموں کو جو حقوق دیئے ہیں وہ کسی اور مذہب میں نہیں، پیرس یا امریکہ میں ہونیوالے واقعات کو اسلام سے نہیں جوڑا جانا چاہیے، یہ انفرادی اعمال ہیں جن کی ہر مسلمان نے مذمت کی ہے، دہشتگردی اور انتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے اس کے اسباب کا خاتمہ ضروری ہے، مسلمانوں کے معاملات پر عالمی دنیا انصاف کا راستہ اپنائے، یورپی ممالک برطانیہ اور امریکہ میں مساجد اور مسلمانوں کے مقدسات پر پابندیاں لگانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے، اس سے انتہاء پسند اور دہشتگرد عناصر کے نظریے کو تقویت ملے گی اور مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان نفرتوں کی فضاء قائم ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ مساجد اللہ کا گھر ہیں جو امن کے گہوارے ہیں، اگر کوئی شخص اپنے ذاتی عزائم کیلئے مساجد اور مدارس کا استعمال کرتا ہے تو یہ اس کا انفرادی فعل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان روابط میں اضافہ ہوا ہے اور مکالمہ اور رواداری کی فضاء میں بہتری آئی ہے جو ایک خوش کن قدم ہے۔ انہوں نے جہلم میں احمدیوں کی فیکٹری کے جلائے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب کو واقعہ کی مکمل تحقیق کرنی چاہیے اور قرآن کریم کے اوراق جلانے اور فیکٹری کو جلانے والے اصل مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔ اس موقع پر صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی، مولانا محمد ایوب صفدر، مولانا محمد امجد، پروفیسر محمد عبداللہ، مولانا شبیر احمد عثمانی، مولانا عبدالماجد المشرقی، مولانا عبدالحمید وٹو نے بھی خطاب کیا۔ دوسری جانب مبصرین کا کہنا ہے کہ دنیا میں داعش کو مار پڑتے دیکھ کر پاکستان میں داعش کے حامیوں نے بھی اپنے بیانات تبدیل کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ مذہبی جماعتوں پر گہری نظر رکھنے والے تجزیہ نگاروں کے مطابق داعش اور اس جیسے دیگر فتنے اسلام کو بدنام کرنے کیلئے بنائے گئے اور پاکستان میں لال مسجد کی جانب سے داعش کو خوش آمدید بھی کہا گیا اور آج داعش کیخلاف بولنے والے ہوا کا رخ دیکھ کر بدل گئے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button