پاراچنار بم دھماکے نے ثابت کر دیا ہے کہ دہشتگردوں کی فیکٹریاں ابھی تک پیداوار میں مصروف ہیں، اسفند یار
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے کہا ہے کہ ایک سال بعد بھی سانحہ آرمی پبلک اسکول کے اصل حقائق سامنے نہیں لائے جا سکے اور نہ ہی نیشنل ایکشن پلان کی نگرانی کے لئے پارلیمانی کمیٹی بن سکی۔ سربراہ اے این پی اسفند یار ولی خان نے شہداء آرمی پبلک اسکول پشاور کی پہلی برسی کی مناسبت سے جاری بیان میں کہا ہے کہ ایک سال گزر گیا، لیکن اب تک عدالتی تحقیقات ہوئیں اور نہ ہی سانحہ اے پی ایس پر پارلیمنٹ اور عوام کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے۔ اسفند یار ولی نے مزید کہا ہے کہ گذشتہ روز کے پارہ چنار بم دھماکے نے ثابت کر دیا ہے کہ تکفیری دہشت گردوں کی فیکٹریاں ابھی تک پیداوار میں مصروف ہیں، جس کی بنیادی وجہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا فقدان ہے۔ سربراہ اے این پی اسفند یار ولی نے شہدائے اے پی ایس کے لواحقین سے تعزیت اور یکجہتی کا اظہار بھی کیا ہے اور کہا ہے کہ قوم ننھے شہداء کی قربانیوں کو تاقیامت فراموش نہیں کرے گی