Uncategorized

ایران اور سعودی عرب کشیدگی میں پاکستان کو غیر جانبدارانہ کردار ادا کرنا چاہیئے، جہانگیر ترین

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان جاری کشیدگی میں پاکستان کو غیر جانبدار ہوکر ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیئے، اور پاکستانی فوج نہیں بھیجنی چاہیئے، شفاف اور غیر جاندارانہ انتخابات کے لئے نہ صرف انتخابی اصلاحات ناگزیر ہیں بلکہ الیکشن کمیشن میں موجود ڈھیروں خامیوں کو دور کرنا ہوگا، پاک چائنا اقتصادی منصوبے پر خیبر پختونخوا کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، 2018ء کے جنرل الیکشن میں چوہدری نثار علی خان کو انکے گھر کی سیٹ سے شکست دیکر سیاسی فرعونیت کا خاتمہ کریں گے، لودھران الیکشن میں حکومت پنجاب کے تابڑ توڑ حملوں کے باوجود لوگوں نے پی ٹی آئی کو کامیاب کیا، نظام میں تبدیلی کے بغیر عوام کا معیار زندگی نہیں بدل سکتا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے واہ کینٹ میں ایم این اے غلام سرور خان و کارکنان پی ٹی آئی حلقہ این اے 53 کی جانب سے اپنے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ تقریب سے ایم این اے غلام سرور خان، ایم پی اے محمد صدیق خان، ایم پی اے ملک تیمور مسعود اکبر نے بھی خطاب کیا، جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے دھرنوں نے عوام میں شعور بیدار کیا، اور ایک نظریہ پر سب کو متحد کر دیا، انکا کہنا تھا کہ لودھران میں نواز لیگ کے امیدورا کو جتانے کے لئے حکومتی مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا، ضابطہ اخلاق کے برعکس ترقیاتی کاموں کا لامتناہی سلسلہ جاری رکھا گیا، مگر ان تمام تر اوچھے ہتکنڈوں کے باوجود لوگوں نے پی ٹی آئی پر اعتماد کا اظہار کیا، عوام کا معیار زندگی اسی وقت بلند ہوگا جب ملک میں فرسودہ نظام تبدیل ہوگا، لوٹ مار اور کرپشن کی سیاست ختم ہوگی۔

انکا کہنا تھا کہ مذکورہ حلقہ میں غلام سرور خان ایک بڑے فرعون کا مقابلہ کر رہے ہیں، آمدہ جنرل االیکشن 2018ء میں میں خود حلقہ میں انکی الیکشن کمپین چلاؤں کا اور چوہدری نثار علی خان کو انکی گھر کی سیٹ سے بھی شکست دیکر ہمیشہ کے لئے فرعونیت کا خاتمہ کر دیں گے، انہوں نے کہا کہ سیاست میں صرف عمران خان سے متاثر ہوں، جنہوں نے تمام تر پیشکشوں کو ٹھکرا کر عوام کے حقوق کی بات کی، انہوں نے انکشاف کیا کہ جنرل مشرف نے انھیں وزیر اعظم بنانے کی پیشکش کی، جس کا جواب عمران خان نے اس طرح دیا کہ وزیر اعظم بن کر وہ اپنا آئینی رول ادا کریں گے، نہ کہ آپکی ڈکٹیشن پر چلیں گے۔ عمران خان پاکستان کو قائد اعظم کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں، جہاں لوگوں کو معاشی اور معاشرتی انصاف ملے، نوجوانوں کو بہتر روزگار میسر آئے، ملک میں لوٹ کھسوٹ کی سیاست کا خاتمہ ہو، انکا کہنا تھا کہ 67 سال گذرنے کے بعد بھی ملک میں عوام کے حالات نہیں بدلے، ملک میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، جس کی بنیادی وجہ کرپٹ نظام ہے، پی ٹی آئی نئے پاکستان کے لئے جدوجہد کر رہی ہے اور پی ٹی آئی کے نئے پاکستان کا خواب ضرور شرمندہ تعبیر ہوگا، استقبالیہ تقریب میں ایم این اے حمید الحق، ایم این اے ساجد نواز، ایم این اے شہر یار آفریدی، ایم این اے رائے حسن نواز، ایم این اے کرنل امیر اللہ مروت، ایم این اے حاجی خلیل الزمان، ایم این اے اظہر خان جدون، ایم این اے محمد علی خان، سابق سینیٹر اعظم سواتی، ایم پی اے راجہ جہانزیب، ایم پی اے امجد خان نیازی، ایم پی اے راشد حفیظ کے علاوہ پی ٹی آئی واہ کینٹ ٹیکسلا کے کارکنان و عہدیداران وائس پریذیڈنٹ کنٹونمنٹ بورڈ واہ کینٹ امجد کاشمیری، حاجی زاہد رفیق، چن شاہ کاظمی، خیر اللہ خان، نو منتخب چئیرمین وائس چیئرمین، کونسلران کے علاوہ لوگوں کی کثیر تعداد موجود تھی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button